تازہ ترینعلاقائی

ایبٹ آباد:تحریک انصاف سونامی ظالمانہ نظام کواڑالےجائےگا

ایبٹ آباد﴿نامہ نگار﴾ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ انکی جماعت کا سونامی ملک میں موجود ظالمانہ نظام کو اڑا کر لے جائے گا اور ملک کو ایک نیا پاکستان بنایا جائے گا جس میں عوام اپنے فیصلے کرنے میں آزاد اور خودمختار ہوں گے اور ان پر موروثی سیاستدان مسلط نہیں ہوں گے بلکہ ایک عام آدمی اور نوجوان بھی پارٹی کارہنما بن سکے گا، تحریک انصاف کا سونامی موجودہ حکمرانوں کو برباد کر دے گا اور ان کو بھی جو اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں کیونکہ اب وہ باری نہیں آئے گی اور انہیں اب جدہ میں ہی اپنی زندگی گزارنا ہو گی۔ این آر او والے اپنی خیر منا لیں کیونکہ اب انہیں حساب دینا ہو گا اور تمام لوٹی ہوئی دولت واپس لانا ہو گی۔ ایبٹ آباد کے وسط میں وسیع و عریض گورنمنٹ پس گریجویٹ گراونڈ میں ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اس وقت ہزاروں فوجی اور عام افراد حکومت کی طرف سے شروع کی جانے والی جنگ کی نذر ہو رہے ہیں مگر کسی کو یہ معلوم نہیں کہ یہ جنگ کیوں اور کس کے خلاف لڑی جا ری ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ ایک بات بالکل واضح ہے کہ دہشگردی کے خلاف لڑی جانے والی یہ جنگ نہ تو موجودہ حکمران ختم کر سکتے ہیں اور نہ ہی میاں برادران اور نہ ہی اسفند یار ولی یا مولانا فضل الرحمن کیونکہ اس نام نہاد جنگ میں انہیں ڈالز مل رہے ہیں اور پیسے کی چمک اورہوس انہیں یہ جنگ نہ روکنے پر مجبور کرتی ہے۔ انہوں نے میاں نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن پر کڑی نکتہ چینی کی اور کہا کہ وہ زرداری کے گناہوں میں برابرکے شریک ہیں اور انکی طرف سے اپوزیشن کا تاثر عوام کی نظروں میں دھو جھونکنے کے مترادف ہے اور دونوں زرداری کے ہاتھ مضبوط کر رہے ہیں کیونکہ زرداری اور وہ ایک ہی نظام کے حمایتی ہیں جس میں سیاسی جماعتیں جمہوریت کے بجائے اپنی جماعتوں میں موروثی سیاست کو پروان چڑھا رہی ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بہت جلد ملک میں تحریک انصاف کی حکومت قائم ہو گی جو سب سے پہلے پاکستان کو امریکہ کی مسلط کردہ جنگ سے نجات دلائے گی انہوں نے کہا کہ امریکہ نے برصغیر کے عوام کو اپنے مفادات لے لئے غلام بنائے رکھا اور پاکستان کی آزادی کے باوجود حکمرانوں نے بھی اپنے مفادات کے لئے اسی نظام کی پیروی کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتنا بڑا المیہ ہے کہ آصف علی زرداری محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد ایک کاغذ کا جعلی ٹکڑا دکھاتا ہے اور کہتا ہے کہ اسکی بیوی نے وصیت کی تھی کہ ان کی وفات کے بعد انکا شوہر پارٹی کا سربراہ ہو گا اور زرداری اب اپنے بیٹے کو پارٹی کی شربراہی کے لئے تیار کر رہا ہے جو ساری عمر مغربی ممالک میں رہااور اسے اس ملک کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں اور نہ ہی اسے یہاں کی روایات کا علم ہے۔ وہ تو کم پڑھے لکھے پارٹی کاکنوں سے بھی انگریزی میں خطاب کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے اگر اس ملک میں سیاست کرنا ہے تو اسے اردو سیکھنا ہو گی۔ اس طرح مسلم لیگ﴿ن﴾ میں پارٹی کا رہنما بننے کے لئے نام کے ساتھ شریف لکھا ہونا ضروری ہے ۔ چوہدری نثار پارٹی کی جتنی خدمت کر لیں وہ نوکر ہی رہیں گے اور پارٹی قیادت حمزہ شہباز یا مریم نواز کا ہی مقدر ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے ایس ایم ایس سروس کے ذریعے رکنیت سازی مہم شروع کر رکھی ہے جس میں اب تک لاکھوں افراد جن میں نوجوانوں کی تعداد ذیادہ ہے رکنیت حاصل کر چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رکنیت سازی کے بعد اراکین اپنے عہدیداروں کا انتخاب کریں گے اور کوئی بھی شخص پارٹی کی سربراہی ووٹ کے ذریعے حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی سونامی دہشتگردی، بدامنی، لاقانونیت، اقرباپرواری، موروثی سیاست ، کرپشن اوردیگر برائیوں کے خلاف ہے اور آئندہ انتخاب میں تحریک انصاف کی سونامی خیبر سے کراچی تک کے عوام کی واحد چوائس ہو گی اور کوئی دوسری سیاسی قوت عوام کی رائے نہیں بدل سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف چہرے نہیں بلکہ نظام کی تبدیلی کی بات کرتی ہے جہاں عام آدمی کو نہ تو پٹواری کلچر کی ضرورت ہو گی اور نہ ہی اسے اپنے منتخب نمائندے کی تھانہ دار اور تحصیلدار تک رسائی کے لئے سفارش کی بلکہ اس نظام میں ہر سہولت عوام کی دہلیز پر فراہم ہو گی۔ عمران خان نے عوامی نیشنل پارٹی اور جمیعت علمائ اسلام ﴿ف﴾ پر بھی کڑی نتقید کی اور انہیں بھی موجود نظام اور موروثی سیاست کا پیروکار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ملک مشکلات میں گھرا ہوا ہے اور دوسری طرف حکمران عیاشیوں میں مصروف ہیں۔ ملک کو معاشی اور اقتصادی طور پر تباہ ر دیا گیا ہے اور حکمران بیرون ملک اپنے اثاثوں میں اضافہ کرتے جا رہے ہیں۔ انہو ںنے شہباز شریف کی طرف سے زرداری کے خلاف بیان بازی کو چور مچائے شور سے تعبیر کیا اور کہا کہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ ایک چور دوسرے کا احتساب کرے۔ انہو ں نے کہا کہ اگر زرداری کا پیسہ ملک سے باہر ہے تو شریف برادران بھی اس کھیل میں مصروف ہیں اور دونوں ایک دوسرے کی ناجائز دولت بچانے کے لئے مک مکا کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کے دو اہم
ترین مسائل دہشتگردی کے خلاف جنگ اور کرپشن ہے اور جب تک ان دونوں مسائل پر قابو نہیں پایا جاتا نہ توملک ترقی کر سکتا ہے اور نہ ہی سرمایہ کاری ہو سکتی ہے۔ ہزارہ کے عوام کی طرف سے صوبہ ہزارہ کے قیام کے مطالبے کو جائز قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ صوبہ ہزارہ اور جنوبی پنجاب کا صوبہ تحریک انصاف کے منشور کا حصہ اور انکی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اقتدار میں آکر پاکستان میں ذیادہ سے ذیادہ فیڈریٹنگ یونٹ بنائیں گے تاکہ انتظامی طور پر کاروبار حکومت کو ذیادہ بہتر طور پر چلایا جا سکے۔ اس سلسلہ میں انہوں نے امریکہ، بھارت اور دوسرے صوبوں کی مثال دی جہاں ذیادہ صوبوں کی وجہ سے ترقی کی رفتار تیز ہوئی۔ جلسہ عام سے تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں مخدوم جاوید ہاشمی، مخدوم شاہ محمود قریشی،گلوکار ابرار الحق، اسد خان، اعظم خان سواتی، ڈاکٹر اظہر جدون، علی اصغر خان، آصف زبیر شیخ ، شیربہادر اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر میوزیکل پروگرام بھی پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button