تازہ ترینکالم

شائقین کرکٹ پی ایس ایل کے نویں چاندنکلنے کے منتظر

انتظار کی گھڑیاں اورشائقین کرکٹ کی بیتابی ختم،برقی قمقموں کی روشنیوں میں چوکوں چھکوں کی برسات شروع ہونے کا آغاز،عالمی سطع پر شائقین کی توجہ کا مرکز،دنیا کی مقبول ترین،دلچسپ اور سنسی خیزی سے بھرپور لیگ نے چند ہی سالوں میں دنیائے کرکٹ میں وہ عروج حاصل کیا ہے جو آج تک دنیاکی کسی بھی کرکٹ لیگ کو حاصل نہیں ہوا،آج اس پی ایس ایل کے نویں ایڈیشن کا باقاعدہ آغاززندہ دلان شہر لاہور کے تاریخی قذافی سٹیڈیم میں د و دو مرتبہ کی چیمئینز لاہور قلندر اوراسلام آباد یونائٹیڈکے درمیان کانٹے دار مقابلہ سے یہ جنگ چھڑنے جا رہا ہے تاہم بارش ہونے کی صورت میں یہ میچ اگلے دن ہو گااس روز لاہور میں بارش کے50/60چانس ہیں، لاہور قلندر ٹرافی اپنے نام کرنے کی ہیٹ ٹرک کرنے کو پر عزم جبکہ اسلام آباد یونائٹیڈیہ ریکارڈ اپنے نام کرنے لئے میدان میں،ملتان سلطان،کراچی کنگز،پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرزبھی مکمل تیاری کے ساتھ میدان اتر رہے ہیں،پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب ساڑھے5بجے شروع ہوگی جس میں اینتھم میں اپنی آواز کا جادو جگانے والے علی ظفر آئمہ بیگ کے ساتھ عارف لوہار اور نوری بھی پرفارمنس کریں گے زبردست آتشبازی اور لیزر لائٹس کا بھی اہتمام کیا گیا ہے شائقین کے لئے سٹیڈیم کے دروازے سہ پہر 3بجے کھل جائیں گے، و ٹرافی کی رونمائی 13 فروری کو لاہور کے ریس کورس پارک کے گاف کلب میں انعقاد پذیر ہو ئی تھی جس میں چیرمین پی سی بی و نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی،ٹیموں کے کپتان،فرنچائز مالکان،اور اسپانسر ایچ بی ایل کے چیف مارکیٹنگ اینڈ کمیونیکیشن آفیسرعلی حبیب شریک ہوئے چمچماتی وی اورین ٹرافی گھڑ سوار لے کر میدان میں آئے جہاں چیمپئین لاہور قلندر نے ٹرافی کو چیرمین پی سی بی کے حوالے کیا، علی ظفر اور آئمہ بیگ نے۔کھل کے کھیل۔ کا آفیشل اینتھم پیش کیا جو 17فروری کو ابتدائی میچ سے قبل بھی پیش کیا جائے گا،اس موقع پر محسن نقوی نے کہا کہ لیگ پاکستان کرکٹ میں کامیابی کی ایک کہانی ہے پلئیرز بھرپور جوش و خروش کا مظاہرہ کریں گے ڈرامائی لمحات شائقین کو سحر زدہ رکھیں گے زبردست چھکے،تیز باولنگ،ناقابل یقین کیچ اور عمدہ فیلڈنگ،سنسی خیزی انتہاؤں پر ہو گی بہترین ٹیم ہی اس باوقار ٹرافی کی حقدار ہو گی،ٹرافی کا جلوہ دیکھتے ہی تمام کپتان مزید پر عزم، لاہور قلندر کے کپتان شاہین آفریدی نے کہا کہ موجودہ حالات میں اچھی کرکٹ خوش آئند ہو گی اپنے ساتھیوں سے بہت توقعات ہیں، پشاور زلمی کے کپتان بابراعظم باؤلنگ میں درپیش خامیاں دور کر لی ہیں اب اچھا کمبی نیشن بن چکا ہے صائم ایوب اور حارث رؤف سے بہت توقعات وابستہ ہیں، اسلام آباد یونائٹیڈ کے کپتان شاداب خان نے کہا گذشتہ سیزن میں ہم فٹنس نہیں کر پا رہے تھے اس یہ خلا پیدا نہیں ہوگاضرورت پڑی تو نسیم شاہ،عبید شاہ اور حنین شاہ کو ایک ساتھ میدان میں اتاریں اور ہم روایتی جارحانہ انداز برقرار رکھیں گے،ملتان سلطان کے کپتان محمد رضوان نے کہا گذشتہ ایڈیشن میں ہمیں انجریز کا سامنا تھا اب ٹیم کو جوڑ کر رکھیں گے،ان کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ ملتان میں تمام میچز ہائی سکورنگ ہوں گے محمد رضوان امیدوں کے محور ہیں،کراچی کنگز کے کپتان شان مسعود نے کہاٹیم ایک نئے روپے میں نظر آنے کو تیار جبکہ حسن علی امیدوں کا محور ہوں گے،کوئٹہ کے سرفراز احمد نے کہاہم نے ہر شعبے کے لئے موزوں کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ہے ناکامیوں کے ازالے کا وقت آن پہنچا(کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ہیڈ کوچ شین واٹسن نے مسلسل 8لیگز میں قیادت کرنے والے سرفراز احمد کی جگہ روسو کو کپتان مقرر کر دیا ہے)،حالیہ پی ایس ایل میں ابتدائی طور پر ٹکٹوں کی فروخت بھی کم نظر آئی دوسری جانب ماضی کی نسبت تشہیری مہم ناکافی جسے مزید بہتر کرتے ہوئے تمام متعلقہ شہروں کو سجانے کے عمل کا آغاز ہوااب لاہور،کراچی،ملتان،راولپنڈی اور کراچی کو ہر طرح سے سجایا جا چکا ہے،ٹیموں کو سٹیٹ گیسٹ کا درجہ دے دیا گیاہر لمحہ ہیلی کاپٹر سے نگرانی،سیف سٹی کے ذریعے مسلسل نظر، میچز کی سخت سیکیورٹی کے حصار میں ہو گی، پولیس کے ساتھ فوج کی لائٹ کمانڈو بٹالین اور ایس ایس جی پلاٹون کے ساتھ تمام راستوں پر کیمرے،مکمل ناکہ بندی اور فضائی نگرانی بھی ہو گی،سیکیورٹی حکام کے مطابق پنجاب میں 17ہزار سے زائد پولیس اہلکارجن میں لاہور6906،ملتان میں 6ہزار کے قریب اور راولپنڈی میں 2ہزار سے زائد ڈیوٹی سر انجام دیں گے،فوج کی تین کمپنیاں،روٹس پر ڈولفن اور ایلیٖٹ فورس کی20.20پٹرولنگ گاڑیاں،موبائل کمانڈوز اور پیرو کی گاڑیاں بھی کیمروںکے ساتھ متحرک ہوں گی، قذافی سٹیڈیم کے تمام داخلی و خارجی راستے اسپورٹس کمپلیکس کے ساتھ ساتھ تمام ریسٹورنٹس بندہوں گے، افتتاحی تقریب جو پہلی مرتبہ میچز کے آغاز سے چار دن قبل منعقد ہوئی،پی ایس ایل کے اس ایڈیشن میں لاہور،کراچی،راولپنڈی میں 9.9اور ملتان میں 5میچز جبکہ 2ایلیمینٹراور فائنل سمیت سب سے زیادہ میچ11نیشنل سٹیڈیم کراچی میں ہوں گے،لیگ کے پہلے10میں سے پانچ، میچ ملتان میں ہوں گے لاہور،کراچی ملتان اسلام آباد اپنے5.5میچز ہوم گراؤنڈپر جبکہ پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو ہوم گراؤنڈ نہیں ملا، پشارزلمی نے پشاور میں 2میچ کروانے پر بہت زور دیا تھا،ملتان جہاں لیگ کے پہلے10میں سے پانچ میچ ہوں گے اس کی ٹیم نے 3فائنل کھیلے اور ہوم گراؤنڈ پر8میں سے 7میچ جیتے اس نے پی ایس ایل کے فائنل میچ کی بہت کوشش کی،پی ایس ایل کے ابتدائی میچ لاہور اور ملتان جبکہ دوسرے مرحلے میں راولپنڈی اورکراچی میں کھیلے جائیں گے 6مرتبہ 2.2میچ جبکہ باقی دنوں ایک ایک میچ ہوا کرے گا پہلا میچ رات 8بجے دیگر میچ شام7.30بجے شروع ہوا کریں گے دن کو ہونے والے میچز کا آغاز 2بجے ہوا کرے گا، 2024کے لئے کھلاڑیوں کی ڈرافٹنگ کا کام 13دسمبر کو مکمل ہواجس میں چیرمین پی سی بی ذکاء اشرف،فرنچائزرزکے مالکان،کوچز،کرکٹرز اور دیگر افراد نے شرکت کی تھی،اس ایونٹ کی اہمیت کااندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اس بار 20ممالک سے485کھلاڑیوں نے رجسٹریشن کروائی زیادہ کا تعلق انگلینڈ سے تھا،انگلینڈ،ویسٹ انڈیز، ساؤتھ افریقہ، نیوزی لینڈ، زمبابوے،افغانستان کے کھلاڑی پاکستان میں شائقین کو جلوہ گری دکھانے پہنچ چکے ہیں،تمام ٹیموں نے اپنے اپنے اسکواڈ مکمل کر لئے تھے تاہم چند کھلاڑی انجری یا کسی اور وجہ سے پی ایس ایل کا حصہ بننے سے محروم رہے،منتخب کھلاڑیوں میں لاہور قلندرڈیوڈ ویزے، حارث رؤف، سکندر رضا، عبداللہ شفیق، زماں خاں، فخر زماں، صاحبزادہ فرحان،محمد عمران،احسن بھٹی،ڈین لارنس،جہانداد خاں، سید فریدوں، شائی ہوپ،کامران غلام،رسی ون ڈروسن، بھانوکاراجا پکاسا،طیب عباس اور کپتان شاہین شاہ آفریدی، ملتان سلطان افتخار احمد،خوشدل شاہ، اسامہ میر،عباس آفریدی، انشاء اللہ، فیصل کریم، ڈیوڈ میلان،ریز اینڈ رکس،ریسی ٹوپلی، طیب طاہر،شاہنواز دھانی، محمد علی، عثمان خان، یاسر خان، کرس جارڈن،آفتاب ابراہیم اور کپتان محمد رضوان پر مشتمل ہے،پشاور زلمی بابر اعظم کپتان روومن پاول، صائم ایوب، ٹائم کوہلر کیڈمور،محمد عامر، جمال محمد، حارث حبیب اللہ، آصف علی، نوین الحق،عمیر آفریدی، ڈین موسلی، محمد ذیشان،لونگی نگڑی، نور احمد، سلمان ارشاد، عارف یعقوب،شامر جوسیفزاورارشد اقبال،کوئٹہ گلیڈی ایٹرزریلی روسو،محمد وسیم،جیسن روئے،باسرانگا،ابرار احمد،محمد حسنین،محمد عامر،ول سمیڈ،مسعود شکیل،ساجد علی، عثمان قادر، عادل ناز، خواجہ نافے،عمیر یوسف،سیفرین، بسم اللہ خان، سفیان مقیم اور کپتان ریلی روسو، کراچی کنگز میں کپتان شان مسعود، جیمس وینس،حسن علی، شعیب ملک، تبریز شمسی، میر حمزہ، محمد اخلاق، عرفان خان، انور علی، محمد نواز،کیرن پولارڈ،ڈیرن سیمی، قاسم یعقوب،محمد عامرخان، عرفات منہاس،سراج ا لدین، سعد بیگ، جیمی اوورٹن،اسلام آباد یونائٹیڈ کپتان شاداب خان،نسیم شاہ، عماد وسیم، اعظم خان، فہیم اشرف، ایلیکس ہیلس،کولن منرو، رومان رئیس،ٹائمل ملز، میتھیو فورڈ، سلمان آغا، قاسم اکرم، شہاب خان، حنین شاہ، عبید شاہ،شمائل حسین،جارڈن کاکس، حیدر علی، اوبیڈ میکائے شامل ہیں،لیگ میں عمر کے لحاظ سے شعیب ملک سب سے طویل العمر کھلاڑی جبکہ صائم ایوب کم عمر بلکہ کم عمر ترین ہیں، لاہور قلندر کے چیف آپریٹنگ و مینجر ثمین رانا،ہیڈ کوچ عاقب جاوید،باولنگ کوچ وقاص احمد،منصور رانا بیٹنگ کوچ، شہزاد بٹ فیلڈنگ کوچ، عمر فاروق کالسن میڈیامینجر،ملتان سلطان نے پہلی مرتبہ برطانوی نژاد آئرش خاتون کھیترین ڈالٹن کو فاسٹ باولنگ کوچ مقرر کیا ہے، سپین کوچ ڈیوڈ پرسننز،فیلڈنگ کوچ ڈریکس سیمن، ہیڈ کوچ عبدالرحمان ہیں،ملتان سلطان نے گذشتہ تین فائنل کھیلے ہیں کراچی سے تعلق رکھنے والے شان مسعود جو8ویں سیزن میں ملتان سلطان کا حصہ تھے اب وہ ٹریڈ ڈیل کے تحت کراچی کنگز کا حصہ جبکہ لیفٹ آرم سپنر فیصل اکرم ملتان سلطان کا حصہ بنے،اس ٹیم شامل16سالہ صائم ایوب کے بارے انگلش کرکٹر ایڈم ہولیوک نے اس کے تابناک مستقبل کی پشین گوئی کی ہے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے نئے ہیڈ کوچ ممتاز آسٹریلوی آل راؤنڈر و سابق رکن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز شین واٹسن نے بطور ہیڈ کوچ ٹیم کو جوائن کیا ہے ان سے قبل 8سال تک معین خان ہیڈ کوچ رہے،شان نائٹ باولنگ کوچ ہیں،کراچی کنگز کے صدر وسیم اکرم جبکہ اسلام آباد یونائٹیڈ کے مالک لیو نائن گلوبل سپورٹس کے نقوی اور آمنہ نقوی ہیں پی ایس ایل کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ہی ٹیم میں تین حقیقی بھائی نسیم شاہ عبید شاہ اور حنین شاہ شامل ہیں نسیم شاہ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے اڑان بھری تھی اسلام آؓباد پہلے اور تیسرے ایڈیشن کی چیمپئین ہے مصباح الحق 60فیصد کامیابی کے ساتھ کامیاب ترین کپتان تھے،اس ایڈیشن میں فخر زماں، محمد عامر، آصف علی، محمد نواز، شاہنواز دھانی کو ریلیز کر دیا گیاتھا جنہیں بعد میں RTMکارڈ کے ذریعے شامل کیا گیا،لوکل پلئیر کیٹیگری میں نسیم شاہ، افتخار احمد، سرفراز احمد،محمد حارث، عباس آفریدی، احسان اللہ، اعظم خان، فہیم اشرف، طیب طاہر، ذیشان ضمیر، قاسم اکرم،کامران غلام کی ترقی جبکہ محمد نواز، محمد حسنین،حیدر علی اور اصغر علی کی تنزلی ہوئی ہے،آفیشلز میں ICCکے 4ایلیٹ ایمپائرزرچرڈ ڈالنگورتھ،کرس کیلنی، احسن رضا اور مائیکل کیف،مقامی ایمپائرز میں عالمی شہرت یافتہ علیم ڈار، طارق رشید، شوزب رضا،راشد ریاض،فیصل آفریدی،اورسیر پالنگورکے،آصف یعقوب، الیکس واوف، عبدالمقیت،محمد آصف، ناصر حسین، عمران جاوید، شامل النگورتھ 5اور مائیکل کف4دفعہ پی ایس ایل میں ایمپائرنگ کر چکے ہیں،افتتاحی میچ میں مائیکل کف اور علیم ڈار ایمپائرنگ کریں گے، روشن ماہنامہ مسلسل نویں بار میچ ریفری ان کا ساتھ علی نقوی اور محمد جاوید دیں گے کمنٹیٹرز میں غیر ملکی ای این بشپ، ڈینی موریسن، سائمن ڈولی، اینگوا مارک، بوچر ڈومینک،کلارک،مائیک ہیرمن،مقامی بازید خان، عامر سہیل،عروج ممتاز، ثنا میر،مرینہ اقبال اور طارق سعید، علی یونس اردو میں کمنٹری کریں گے، ایرین ہالینڈ اور زینب عباس کو پریذینٹر مقرر کیا گیاہے، بکی کیم اسپائڈر،ڈی آر ایس ٹیکنالوجی کے ساتھ 30ہائی ڈیفی نیشن کیمروں سے کوریج کی جائے گی، پشاور زلمی کی پہلی قیادت شاہد آفریدی نے کی بعد میں ویسٹ انڈیز کے کپتان اور عالمی ورلڈ کپ چیمئین ڈیرن سیمی جو پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کا سبب بنے زلمی کے ساتھ مضبوطی سے منسلک رہے اور قیادت کی دوسرے ایڈیشن کا ٹائٹل جیتا،زلمی چار مرتبہ اور ملتان سلطان کو 3بار فائنل کھیلنے کا بھی اعزاز حاصل ہے،کوئٹہ گذشتہ چار سیزن سے مڈل آرڈر میں مشکلات کا شکار ہے اب ویسٹ انڈیز کے رائلی روسو ان کا حصہ بنے ہیں اس بار ان کی ٹیم بڑی حد تک متوازن اور بہت کچھ کرنے کے عزم سے سرشار ہے، گذشتہ سیزن میں عماد وسیم بہترین آل راؤنڈر،کیرون پولارڈ بہترین فیلڈر، محمد رضوان بہترین وکٹ کیپر،محمد رضوان بہترین بلے باز،بہترین اسپرٹ ٹیم پشاور زلمی،بہترین باؤلراور ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز احسان اللہ نے حاصل کیا جو یہ اعزاز جیتنے والے پہلے باؤلر تھے احسان اللہ نے22شکار کئے عباس آفریدی کی 23وکٹیں تھیں مگر رن ریٹ کم، 8سیزن میں سب سے زیادہ محمد رضوان نے 550اور بابر اعظم نے 522رنز بنائے،کسی ایک سیزن میں سب سے زیادہ سکور محمد نواز کا 588ہے،اس ٹورنامنٹ میں کل 498چھکے اور1094چوکے لگے، پی ایس ایل میں ایک مرتبہ کسی میچ میں 500سے زائد 515رنز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز263/3 اور ملتان سلطان 253/8کے درمیان میچ میں بنے ان کے بعد کوئی ٹیم250سے زائد اسکور نہیں بنا سکی، 42مرتبہ200سے زائد،9دفعہ100سے کم کسی ٹیم نے سکور کیا،سب سے کم اسکور 59لاہور قلندر کا ہے، سب سے زیادہ ایکسٹرا رنز 24ملتان سلطان نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو دئیے،زیادہ وکٹیں لینے کا اعزاز وہاب ریاض113،بہترین باؤلنگ آر ایس بوپارہ 6/16، اب تک سینچری سکورز بنانے والے کامران اکمل، جیسن روئے، شرجیل خان،رائلی روسواور فخر زمان ہیں، فخر زمان اب تک100چھکے لگانے والے واحد یٹسمین ہیں،کسی ایک اننگز میں بین ڈک 12چھکوں کے ریکارڈ پر ہیں،کسی ایک سیزن میں سب سے زیادہ سکور اور زیادہ وکٹیں لینے کا اعزازحسن علی کے پاس،پارٹنر شپ ریکارڈ بابر اعظم اور شرجیل خان کے پاس176 رنز،بابر اعظم 2935رنز کے ساتھ پہلے نمبر پر جن میں ایک سینچری 29ففٹیاں،322چوکے اور 46چھکے شامل ہیں بابر اعظم 7مرتبہ 0پر آؤٹ ہوئے،مجموعی طور پر گذشتہ 8ایڈیشنز میں 305کھلاڑیوں نے Duckحاصل کیا جن میں سر فہرست وہاب ریاض اور عمادوسیم کی قسمت میں یہ ڈک 10.10مرتبہ آیا،لیگ میں اب تک19سینچریاں،3مرتبہ99 اور 90رنز سے زائد16،ففٹی سے زائد74کھلاڑیوں نے رنز بنائے تیز ترین سینچری عثمان خان نے 100/36بنائی،82میچز میں 100سے زائد رنز کی پارٹنر شپ ہوئی،بطور کپتان سرفراز احمد نے سب سے زیادہ 80میچ کھیلے تاہم بطور کھلاڑی وہاب ریاض نے 88میچوں سے پہلے نمبر پر ہیں،پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ایک میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے زلمی کو250 رنز کا ٹارگٹ دیاجو اس نے محض دو وکٹ پر ہدف پورا کر لیایہ وہ واحد میچ ہے جس میں دو کھلاڑیوں جیسن روئے اور بابر اعظم نے سینچریاں بنائیں، 4میچ ٹائی ہوئے،10وکٹوں سے زلمی،کنگز اور ایٹرز نے کامیابی حاصل کی،5سے زائد 10وکٹ تک 49بارحاصل کی گئی،قلندر دومرتبہ اور کوئٹہ 4دفعہ 1.1 سکور پر میچ ہارے،2019میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو دو بار9وکٹ اور سکور کے اعتبار سے بھی سب سے بڑی شکست ہوئی تھی،گذشتہ فائنل میں شاہین شاہ آفریدی مین آف دی میچ جبکہ تمام سیریزمیں پلئیر آف دی ٹورنامنٹ کا اعزاز روی بوپاررہ،کامران اکمل،لیونک رونکی،شین واسٹن،بابر اعظم،شعیب مقصود،محمد رضوان اور انشاء اللہ نے حاصل کیا، پی ایس ایل کے حالیہ ایڈیشن میں بھی ماضی کے برعکس تمام ٹیمیں مجموعی طور پر متوازن اور مایہ ناز ملکی و غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ سامنے آ رہی ہیں دیکھتے ہیں کامیابی کا سہرا کس ٹیم کے ماتھے پر سجے گا،فائنل چونکہ کراچی میں کھیلا جانا ہے اس وجہ سے کراچی کنگز اگر فائنل تک رسائی حاصل کر گئی تو اسے ہوم گراؤنڈ کا بھی ایڈواٹیج حاصل ہو گا،

Related Articles

Back to top button