لاہور (نامہ نگار) مدھر آواز ميں سر بکھيرنے والے اسد امانت علی کو بچھڑے پانچ سال بیت گئے مگر ان کی گائیکی آج بھی سننے والوں کے کانوں ميں رس گھول رہی ہے۔ پٹیالہ گھرانے سے تعلق رکھنے والے اسد امانت علی خاں 25 ستمبر 1952 کو پیدا ہوئے اور دس سال کی عمر سے ہی گائيکی کی طرف آگئے۔ اسد امانت علی خان نے اپنے کيرئير کا آغاز کلاسيکل گانوں سے کيا اور پھر غزل اور گيت گا کر بھی خوب نام کمايا۔ ان کا گايا ہوا پنجابی صوفيانہ کلام آج بھی زبان زدعام ہے۔
اسد امانت علی کی گائيکی کے کچھ مداح ايسے بھی ہيں جو ان کا ذکر سنتے ہی آبديدہ ہوجاتے ہيں۔ اپنے والد استاد امانت علی کی طرح اسد امانت علی بھی اپنے کيرئير کے عروج پر ہی جہان فانی سے کوچ کر گئے اور اپريل دو ہزار سات کو پچپن برس کی عمر ميں خالق حقيقی سے جا ملے۔
You must be logged in to post a comment.