تازہ ترینصابرمغلکالم

چیرمین پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن ڈاکٹر محمد اسلم

ٹاریخی قصبہ صدر گوگیرہ کے انتہائی قابل فخر سپوت جو اس وقت پاکستان پولٹری ایسویشن پاکستان کے چیرمین ہیں کسی مسیحا سے کم نہیں،اب وسیع تر کاروبار کی وجہ سے وہ مستقل طور پر اسلام آباد میں رہائش پذیر اور راولپنڈی کی مشہور ٹاؤن صیٹلائٹ ٹاؤن میں ان کا وسیع آفس ہے جہاں درجنوں افراد مختلف عہدوں پر کام کر رہے ہیں،ڈاکٹر محمد اسلم مادیت کے دور میں بام عروج تک پہنچنے کے باوجود بھی مکمل اور انسان دوست شخصیت ہیں،پاستان کے جڑواں شہروں میں بھی ان کے ٖفلاحی کاموں سے ہر شخص آشنا ہے اسی طرح ضلع اوکاڑہ میں ہر شعبہ شندگی کے لوگ ان کی سماجی و فلاحی خدمات سے مستفید ہو چکے ہیں،ان کے آبائی ْقصبہ صدر گوگیرہ میں توکوئی جگہ،کوئی گلی،کوئی گھر،کوئی راستہ،کوئی سڑک ایسی نہیں جہاں ان کے انمٹ نقوش موجود نہ ہوں،وہ پیار کرنے والی شخصیت ہیں اور ان سے بھی ہر کوئی ہی پیار،محبت اور عقیدت کرتا اور رکھتا ہے،ڈاکٹر اسلم نے ہر دم،ہروقت،ہر دور میں اپنے آبائی علاقے اور اس دھرتی پر بسنے والوں کو نہ صرف سینے سے لگایا بلکہ ان کی تکالیف،دکھوں پر مرہم رکھا اور ان کی ہر طرح سے رہنمائی و مدد کی،ڈاکٹر محمد اسلم نے شعبہ پولٹری کو اپنی انتھک کوششوں سے ایک نئی جہت دی،جدیدیت کو فروغ دینے اورحکومتی سطح پرپولٹری سے متعلقہ معاملات کو احسن ترین انداز میں پہنچا کراس شعبہ کی ترویج میں اہم ترین کردار ادا کیا،انہیں پاکستان کے معتبر ترین حلقوں میں ایک مقام،ایک نام حاصل ہے،ایک بہت بڑے کاروباری ادارے کو کوالٹی کے بہترین انداز میں چلانے جن میں ملازمین کی تعداد سینکڑوں میں ہے کے ساتھ ساتھ اپنے آبائی قصبے،علاقے،اور ضلع کے لئے ان کی محبت بے مثال ہے ان کے فلاحی و سماجی کاموں کو نظر تحریر کیا جائے تو یہی تحریر انتہائی طوالت اختیار کر جائے گی،انہوں نے آبائی قصبہ میں اندھیروں کو بھگانے،پسماندگی کو دور کرنے،نوجوانوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے،بچوں کی تعلیم کے لئے استطاعت نہ رکھنے والے افراد کے لئے ذاتی طور پر کروڑوں روپے صرف کر کے ڈسٹرکٹ پبلک سکول اینڈ کالج (گرلز اینڈ بوائز ونگ)نہ صرف بنوائے بلکہ جاری اخراجات میں بھی ہر ماہ ان کے لاکھوں روپے لگ جاتے ہیں ان کے ماتھے پر انسانی بھلائی کی وجہ سے کبھی شکن نہیں آئی انہوں نے ہمیشہ بر دباری،محبت،خلوص اور پیار بانٹا،صدر گوگیرہ میں قائم 90فیصد ترقیاتی کاموں میں انہی کا کردار ہے۔ایسے کاموں کے حوالے سے علاقہ بھر میں اس خوبصورت کردار کی بازگشت عام ہے،اجتماعی شادیاں ہوں،کوئی حج عمرہ کرنے کی اسطاعت نہ رکھتا ہو،کوئی علاج کرانے کی سکت نہ رکھتا ہو،کوئی اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کے قابل نہ ہو،ڈاکٹر محمد اسلم کی انسان دوست سوچ اور انسانیت ایسوں کے لئے ہمیشہ محو انتظار ہوتی ہے، کیا خوبصورت بات ہے کہ مقامی عوام کی ان سے محبت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاتا ہے کہ انہوں نے ڈاکٹر محمد اسلم کا نام ہی قائد تعمیر شہر رکھا ہواہے بلاشبہ ایسے کرداراسلامی تہذیب و تمدن اور شاندار روایات پر پورا اترتے ہیں اگر کسی بھی معاشرے میں ایسے لوگ ہوں تویقینی طور پر عام افراد کی زندگی سہل ترین ہو جاتی ہے،چوہری عبدالستار ہانس۔ایک سماجی شخصیتچوہدری عبدالستار ہانس صدر گوگیرہ کی بستی عبدالستار کے رہائشی ہیں اس بستی کا نام بھی ان کے نام سے منسوب ہے، چوہدری عبدالستار کا شمار چیرمین پولٹری ایسویسی ایشن پاکستان ڈاکٹر محمد اسلم کے اہم ترین دوستوں میں ہوتا ہے،ڈاکٹر محمد اسلم کی اپنے آبائی قصبہ آمد پر چوہدری عبدالستار ہی ان کو زیادہ تر عوامی مسائل سے آگاہ اور عمل درآمد کی بھی نگرانی کرتے ہیں،چوہدری عبدالستار ہانس کا تعلق علاقہ کی پڑھی لکھی جٹ ہانس فیملی سے تعلق ہے ان کے کئی عزیز و اقارب پاکستان کے متعدد شعبوں میں اہم عہدوں پر فائز ہیں،ڈاکٹر محمد اسلم کی طرح چوہدری عبدالستار بھی انفرادی طور پر سماجی و فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں،صدر گوگیرہ کی تعمیر و ترقی میں ان کا کردار بھی نا قابل فراموش ہے، قصبہ صد ر گوگیرہ جو کہ ٹاؤن کمیٹی اے یونین کونسل اور اب پھر ٹاؤن کمیٹی بن چکا ہے کی سیاست میں بھی انہوں نے ہمیشہ فعال اور مثبت کردار ادا کیا،عبدالستار روحانی محافل کا باقاعدگی سے انعقاد کراتے ہیں وہ آستانہ عالیہ حضرت پیر ثنا محمد رحمتہ اللہ فرید پور شریف گڑھ فتح شاہ کے مرید ہیں اور اس وقت کے دربار عالیہ کے گدی نشین پیر سیداحمد جمال چشتی سے ان کا لگاؤ دیدنی ہے،پیر سید احمد جمال چشتی سیرت و صورت میں اپنی مثال آپ ہیں،چوہدری عبدالستار ہانس جٹ تعلیمی،سماجی،فلاحی اور سپورٹس کے شعبہ میں بھی نوجوانوں سے ایک خاص لگاؤ رکھتے ہیں،بستی عبدالستار میں مین قصبہ کے درمیان گذشتہ کئی دہائیوں سے قائم گندے پانی کے بہت بڑے جوہڑ کو ختم کرنے کا مکمل کریڈٹ بھی چوہدری عبدالستار کو جاتا ہے،اس گندے پانی کے جوہڑ کی وجہ سے نہ صرف عوام کی مرکزی قبرستان تک رسائی آسان ہوئی بلکہ کئی مہلک اور موذہ بیماریوں سے بھی نجات حاصل ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button