پاکستانتازہ ترین

توہین عدالت کیس،عدالت کابابر اعوان کامعافی نامہ قبول کرنے سے انکار

اسلام آباد(بیورورپورٹ) پاکستان کے عدالت عظمی نے توہین عدالت کیس میں سابق وزیرقانون بابر اعوان کا معافی نامہ قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ بابر اعوا ن کے خلاف میمو کمیشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف پریس کانفرنس کرنے پر سپریم کورٹ کا دو رکنی بینچ سماعت کررہا ہے ۔ توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران بابر اعوان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کا کہناتھا کہ میرے موکل نے غیرمشروط معافی مانگی جس کے بعد کیس یہیں ختم کردینا چاہیے۔ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ پہلے فرد جرم عائد ہوگی جس کے بعد معافی نامے کا فیصلہ جائے گا جس پر بیرسٹر علی ظفر نے ایسا کرنا روایت کے خلاف ہوگا  کیوں کہ معافی مانگ لینے کے بعد کارروائی ختم کردی جاتی ہے۔ اس موقع پر جسٹس اطہر سعید نے کہا ہے کہ فرد جرم عائد کی جائے تو سمجھ لیں کہ معافی نامہ مسترد ہوگیا ہے۔بینچ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم آپ کواس معاملے پر ایک روز کی مزید مہلت دے سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ رواں ماہ کی 10تاریخ کو توہین عدالت کیس میں بابر اعوان نے سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ تھی۔ان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے معافی نامہ رجسٹرار کے پاس جمع کرادیا تھا۔ بابر اعوان نے غیر مشروط معافی نامے میں لکھا تھا کہ وہ جسٹس آصف سعید کھوسہ سے بھی خصوصی طور پر معافی مانگتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button