غذا میں بادام شامل رکھنےسےجسم میں انسولین کم رہتی ہے
دُنیا بھر میں علاج بالغذائ کی مقبولیت میں بڑی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور آ ج ریسرچرزبیماریوں کے بچائو کیلئے دوائوں کی بجائے ہیں غذائوں کے استعمال پر زور دے رہے ہیں۔ انکی نئیتحقیق نے ثابت کیا ہے کہ گرم تر مزاج کے حامل بادام غذا میں شامل رکھنے سے ذیا بیطس ٹائپ ٹو اور امراض قلب کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ بالخصوص مذکورہ دونوں امراض کے سلسلے میں یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے جس سے ثابت ہو گیا ہے کہ غذا میں زیادہ بادام شامل رکھنے سے جسم میں انسولین کی درکار مقدار کم رہتی ہے یعنی خون میں شکر کی سطح زیادہ نہیں ہوتی۔ اس طرح بادام کے استعمال سے مضر کولیسٹرول ﴿ایل ڈی ایل﴾ کی سطح بھی خون میں کم رہتی ہے۔ یہ فائدے ذیا بیطس میں مبتلا نہ ہونے والے افراد میں بھی دیکھے گئے ہیں۔اس تحقیق کے سلسلے میں ایسے افراد کو امریکن ڈایابیٹزایسوسی ایشن کی سفارشات کے مطابق 16ہفتوں تک بادام آمیز غذا کھلائی گئی اس مقصد کیلئے جن افراد کا انتخاب کیا گیا ان میں ذیا بیطس ٹائپ ٹو اور امراض قلب کا رجحان اور امکان موجود تھا۔ اس عرصے میں بادام آمیزغذائ کھانے والوں کے خون میں ایل ڈی ایل کی سطح نمایاں طور پر کم پائی گئی۔ اس طرح خون میں چونکہ شکر کی سطح کم تھی اس لئے انھیں انسولین کی زیادہ مقدار بھی درکار نہیں ہوتی۔ یوں ان کے ذیابیطس ٹائپ ٹو میں مبتلا ہونے کا امکان بھی کم ہو گیا۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر حکیم محمد شفیع طالب قادری ، پروفیسر حکیم ثنائ اللہ حلاج، حکیم محمد افضل میو، حکیم سید عمران فیاض، حکیم غلام فرید میر، حکیم منیر احمد شکوری، ڈاکٹر عاصم علی رفیق اور ڈاکٹر عابد شفیع قادری نے حکیم انقلاب طبی کونسل کے زیر اہتمام بادام کی افادیت کے حوالے سے منعقدہ مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ غذائ کی تبدیلی کے ذریعے سے امراض کے لاحق ہونے کے خطرات روکنے میں مثبت نتائج حاصل کیئے جا سکتے ہیں۔
You must be logged in to post a comment.