بہاولنگر(ڈسٹرکٹ رپورٹر)ڈاکٹر کی غفلت مریضہ نے تڑپ تڑپ کرجان دے دی۔ڈسٹرکٹ ہسپتال سیاست کی نظر آؤٹ ڈور پر تالے۔وارڈوں میں پڑے مریض ڈاکٹروں کی صورت دیکھنے کو ترس گئے۔ہرسرکاری ڈاکٹروں کے پرائیویٹ کلنک آباد۔افسران بااثرعملہ اور ڈاکٹروں کے ہاتھ بے بس۔ضلعی انتظامیہ کی خاموشی پر متاثرین کا احتجاج۔وزیراعلی پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق مریضہ بشیراں بی بی رہائشی اڈاگجیانی کو تشویشناک حالت میں ڈسٹرکٹ ہسپتال بہاولنگرکے ائمرجنسی وارڈمیں لایا گیا۔ڈاکٹر محمد احمد اپنے کمرے میں بیٹھے کرکٹ کا میچ دیکھتے رہے لیکن مریضہ کی طرف کوئی توجہ نہ دی ۔ڈاکٹر محمد احمد نے ڈیوٹی پر موجودسینئر سٹاف نرس طاہرہ سے کہا کہ وہ مریضہ کو دیکھیں افسوس کہ مذکورہ نرس بھی فون پر مصروف رہیں اور مریضہ پر توجہ نہ دی جس کے نتیجہ میں بشیراں بی بی نے تڑپ تڑپ کرجان دے دی ۔بشیراں بی بی کے بیٹے محمد عباس نے میڈیا کو بتایا کہ اگرڈاکٹر توجہ دیتے تو میری والدہ کی جان بچائی جاسکتی تھی ڈاکٹر اور عملہ کی غفلت کے باعث میری والدہ جان کی بازی ہارگئیں۔ڈسٹرکٹ ہسپتال سیاست کی نظرہوچکا ہے کوئی اپنے آپ کو ایم پی اے کا چہیتا کہتا ہے تو کوئی سیکرٹری صحت سے اپنے تعلقات بتاتا ہے۔ ہسپتال میں آوٹ ڈورمیں بیرونی مریض تودرجنوں کی تعدادمیں آتے ہیں لیکن اکثریت ڈاکٹر آوٹ ڈور میں مریض چیک کرنا توہین تصورکرتا ہے ۔مجبور مریض ڈاکٹروں کی من مانی کے باعث انکے پرائیویٹ کلینکوں پرچیک اپ کروانے کو مجبورہوچکے ہیں ۔سرکاری ہسپتال میں تعینات ڈاکٹر بھاری تنخواہوں اور مراعات کے باوجود اپنے پرائیویٹ کلینکوں پر بھاری فیسیں وصول کررہے ہیں۔محکمہ صحت کے افسران بااثرڈاکٹروں اور عملہ کے سامنے بے اثر اور لاچارنظرآتے ہیں۔عوام کی جانب سے متعددبارتوجہ دلانے کے باوجودضلعی انتظامیہ نے اپنی آنکھیں بند کررکھی ہیں متاثرہ افراد نے احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈسٹرکٹ ہسپتال میں جاری بے ضابطگیوں اور لاپرواہی کا نوٹس لیتے ہوئے خفیہ انکوائری کروائیں تاکہ ڈسٹرکٹ ہسپتال میں غریب مریضوں کے علاج کو نہ صرف یقینی بنایا جاسکے بلکہ بے ضابطگیوں اور بدعنوانیوں کا خاتمہ ممکن بنایا جاسکے۔جبکہ اس حوالے سے ای ڈی او ہیلتھ سے رابط کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پہلے ہی ڈاکٹروں کی کمی ہے اگر انہیں نکال دوں تو کام آپ لوگ کریں گے۔
You must be logged in to post a comment.