تازہ ترینعلاقائی

پتوکی:سیکورٹی اہلکاروں کی طرف سے دھکے،غریب خاتون جاںبحق

پتوکی﴿تحصیل رپورٹر ﴾بے نظیرا نکم سپورٹ پروگرام پتوکی کے دفتر میں سیکورٹی اہلکاروں کی طرف سے خواتین کو دھکے دئیے جانے کے بعد گیٹ کا پلر نیچے گرنے سے ایک غریب خاتون جاں بحق ، جبکہ چار سے زائد خواتین شدید زخمی ۔ طبی امداد کے لئے تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال داخل کرا دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق پتوکی بے نظیرا نکم سپورٹ پروگرام پتوکی کے دفتر میںکارڈ کے حصول کے لئے پانچ سو سے زائد خواتین موجود تھیں کہ اچانک سیکورٹی گارڈ اور افسران کے منظور نظر ٹاوٹوں نے اُن خواتین کو آگے لے جانے کی کوشش کی جن سے انہوں نے رشوت لے رکھی تھی ۔زیادہ رش کی وجہ سے اورسیکورٹی گارڈ کے دھکے دینے کی وجہ سے دھکم پیل شروع ہو گئی ۔ جس وجہ سے گیٹ اور پلر نیچے گر پڑے جس کے نتیجے میں حیبب آباد کی بستی کرم آباد کی رہائشی سات چھوٹے چھوٹے بچوں کی ماں سکینہ بی بی جس کی گود میں دو ماہ کا شیر خوار بچہ بھی تھاوہ ماں ہلاک ہو گئی جبکہ اُسکا شیر خوار بچہ معجزانہ طور پر بچ گیا ۔جبکہ رانی بی بی زوجہ نیامت ، جنت بی بی زوجہ چراغ دین ، صدیقہ بی بی ، رخسانہ بی بی اور دیگر کئی خواتین زخمی ہو گئیں جن کو فوری طور پر تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال پہنچا دیا گیا ۔ حادثہ کی خبر جنگل کی آ گ کی طرح پورے علاقے میں پھیل گئی جب صحافی موقع پر پہنچے تو خواتین نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا اور سینہ کوبی کی ۔ خواتین نے الزام لگایا کہ یہاں پر محکمہ کے افسروں نے اپنی مرضی کے مرد و خواتین رکھے ہوئے ہیں جو کارڈ بنوانے کی آڑ میں لوگوں سے رقم بٹورتے ہیں اور جن سے رشوت لی جاتی ہے انکو پہلے اندر کرا دیا جاتا ہے اس سلسلے میں جب اسٹنٹ ڈائریکٹر مقصود احمد سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو بتایا گیا کہ انکے پاس کوٹ رادھا کشن کا بھی اضافی چارج ہے اور وہ وہاں گئے ہوئے ہیں ۔ عوامی سماجی حلقوں اور خواتین نے صدر پاکستان آصف علی زردای سے مطالبہ کیا ہے کہ نا صرف جاں بحق اور زخمی ہونے والی خواتین کو معاوضہ دیا جائے ، اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں ہونے والے گھپلوں کی تحقیقات کرائی جائے ۔ دریں اثنا ممبر قومی اسمبلی مسلم لیگ ن کے رانا محمد اسحاق خاں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دفتر میں ہونے والی بد انتظامی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کہ یہ مجرمانہ غفلت ہے اور کھلم کھلا غنڈا گردی ہے میں اس سلسلے میں قومی ااسمبلی میں آ واز بلند کرونگا ۔ انہوں نے خبر دار کیا کہ اگر ٹائوٹوں کا داخلہ بند نہ کیا گیا اور ذمہ داروں کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو میں قومی اسمبلی کے باہر دھرنا دونگا

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button