پاکستانتازہ ترین

وزیرخزانہ کی تقریر کے دوران ارکان اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اور ہاتھا پائی

اسلام آباد(بیوروچیف) قومی اسمبلی میں مالی سال دو ہزار بارہ۔ تیرہ کے لئے تیس کھرب روپے سے زائد کا قومی بجٹ پیش کر دیا گیا، بجٹ کے دوران مسلم لیگ ن کے اراکین کی جانب سے زبردست احتجاج کیا گیا، احتجاج کے دوران ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے اراکین آپس میں گتھم گتھا ہو گئے۔ قومی اسمبلی میں بجٹ دو ہزار بارہ تیرہ وفاقی وزیرخزانہ حفیظ شیخ نے پیش کیا۔ بجٹ تقریر کے دوران وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ رواں سال معیشت نے تین اعشاریہ سات فیصد کی رفتار سے ترقی کی، بجلی کے شعبے کو دو سو پچاس ارب روپے سبسڈی دی گئی۔ دو سال میں آئی ایم ایف کی مدد کے بغیر کامیابی حاصل کی۔ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ فنڈ سے پینتیس لاکھ خاندانوں کو فائدہ ہوا۔ آئندہ سال پی ایس ڈی پی کی مد میں تین سو ساٹھ ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اشیاء کی قیمتیں پچیس فیصد بڑھ گئی تھیں جس میں کمی کیلئے اقدامات کیے گئے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ موجودہ حکومت نے اداروں کی مضبوطی کیلئے اقدامات کیے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ورثے میں کمزور معیشت ملی۔ جی ڈی پی کی ترقی کم ہوچکی تھی۔انہوں نے مزیدکہاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے بھی ملک کی بہت مدد کی اور ترسیلات زر کی شرح میں بہتری ہوئی۔ وزیر خزانہ کی تقریر کے دوران مسلم لیگ ن کے اراکین حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی کرتے رہے۔ ہنگامہ آرائی کے دوران مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے اراکین میں جھگڑا ہو گیا۔ جس سے ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرتا رہا

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button