
چنیوٹ(مانیٹرنگ سیل)قومی شناختی کارڈ آفس چنیوٹ ’’قادیانی سنٹر بن گیا‘‘ مسلمانوں کو دھکے غیر انسانی سلوک اور تذلیل کی انتہاء مسلمان مرد و خواتین کو ایگزیکٹو سنٹر اور نادرا آفس داخل ہونے پر پابندی لگا دی گئی جبکہ قادیانیوں کو وی آئی پی پروٹوکول کے ساتھ ساتھ ’’ٹھنڈا اور گرم ‘‘بھی پیش کیا جانے لگا ۔شناختی کارڈ اور بے فارم کے حصول کے لئے ضلع چنیوٹ کے مسلمانوں کو بلا وجہ اعتراضات لگا کر کئی کئی ماہ دفتر کے چکر لگوانے کا سلسلہ جاری رکھا گیا ہے جبکہ انچارج نادرا آفس نے ایجنٹوں کے ذریعے مبینہ طور پر لمبی دیہاڑیاں لگانے کا نظام بھی متعارف کروادیا ہے۔گزشتہ روز ہونے والے عوامی سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نادرآفس چنیوٹ کا عملہ و افسران نے قومی شناختی کارڈ آفس چنیوٹ ’’قادیانی سنٹر بنا دیا ہے‘‘جہاں پر چناب نگر سے آنے والے قادیانیوں کو وی آئی پی پروٹوکول جبکہ مسلمانوں کو دھکے دیتے ہوئے ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کرکے انکی تذلیل کی جا رہی ہے ۔ اور یہ سلسلہ عرصہ درزا سے جاری ہے معلوم ہوا ہے کہ نادرا آفس میں قادیانی بھی ڈیوٹیاں سر انجام دے رہے ہیں اور انہی کے حکم کو بجا لاتے ہوئے مسلمانوں کے ساتھ یہ رویہ اختیار کیا جا رہا ہے جس پر مسلمانوں کے جذبات کو بری طرح مجروح کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب مسلمانوں کو ہی انکے شناختی کارڈ اور ب فارم کے حصول کے لئے دفتر و دیگر عملہ ذلیل و خوار کر دیتا ہے اور بلا وجہ اعتراضات لگا کر کئی کئی ماہ دفتر کے چکر لگوائے جاتے ہیں ۔سروے میں شہریوں کا کہنا تھا کہ دفتر کا عملہ دفتری اوقات سے دو دو چار گھنٹے تاخیر سے آتا ہے ۔شہری کے پوچھنے پر اسی شہری کو بلا وجہ کئی گھنٹے لائن میں کھڑا رہنے کی سزا بھی دی جاتی ہے ۔اور یہ قانون بھی کافی عرصہ سے جاری ہے