اسلام آباد(مانیٹرنگ سیل) الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے جواب میں حقائق نامہ تیار کرلیا جو اُنتیس ستمبر کو انتخابی اصلاحات کمیٹی کو پیش کیا جائے گا۔ حقائق نامے میں کہا گیا ہے کہ امیدواروں کی جانچ پڑتال۔۔۔ ریٹرننگ افسران کا کام تھا۔۔ الیکشن کمیشن کا اس سے تعلق نہیں۔۔ ووٹرز کی تصدیق کیلئے صرف شناختی کارڈ کافی تھا۔ فنگر پرنٹ کا قدم سپریم کورٹ کے حکم پر اٹھایا۔ حقائق نامے میں کہا گیا ہے کہ مقناطیسی سیاہی کا استعمال قانونی تقاضا نہیں تھا۔ جبکہ اردو بازار سے آئے لوگوں نے صرف بیلٹ پیپر کی نمبرنگ کی۔ نجی پرنٹنگ پریس سے بیلٹ پیپر چھپوانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔