بھائی پھیرو﴿نامہ نگار﴾کھربوں روپے کی لوٹ مار کرکے این آر اوکے ذریعے تحفظ لینے والے لٹیرے سیاستدانوں سے قومی دولت واپس لے کر قومی خزانے میں جمع کروائی جائے ۔موجودہ اسمبلی ممبران اور وزرائ میں سے پچھتر فیصد سیاسدانوں نے قوم کے چار سو کھرب روپے سے زائد لوٹے ہوئے ہیں ۔بھیک میں ووٹ مانگ کر اسمبلیوں میں بیٹھنے والے نا خدا بنے بیٹھے ہیں جبکہ غریب عوام مہنگائی میں پس کر خود کشیاں کر رہی ہے ،قومی غیرت کا جنازہ نکال کر بھکاریوں کی طرح قرضے لیکر قومی دولت خود ہڑپ کرنے میں لگے ہوئے ہیں ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز جماعت اسلامی کے حلقہ این اے 142 کے امیدوار حاجی محمد رمضان نے اپنے حلقہ میں انتخابی مہم شروع کرنے کے دوران کارنر میٹنگوں سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ لٹیرے سیاستدانوں نے قومی خزانے کو بے دردی سے دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور سرکاری و غیر سرکاری کھربوں روپے کی زمینوں پر قبضہ کرکے ملکی سیاست میں بھی قبضہ گروپ کی شکل اختیار کر رکھی ہے حکومتی خزانہ اور عوام کی جائیدادوں کو ہڑپ کرکے بے انصافیوں کی انتہا کرنے والے ظالم حکمران اب قوم کو انصاف دلانے کے چکمے دے کر ملک میں انصاف دینے کی تحریک چلانے کے سبز باغ دکھارہے ہیں مگر باشعور قوم چہرے بدل کر آنے والے دھوکے بازوں کے مکروہ چہروں کو پہچان چکے ہیں اور اب ان کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے بلکہ ایسے لوگوں کو ووٹ دیکر کامیاب کریں گے جن کا ماضی بے داغ ہو گاآخر میں انہوں نے چیف جسٹس کو این آر او زدہ لٹیروں کے خلاف کارروائی شروع کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان لٹیروں سے قوم کی لوٹی ہوئی دولت کی ایک ایک پائی واپس لی جائے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ این آر او کے تحت لوٹنے والے آٹھ ہزار افراد میں سے جماعت اسلامی کا ایک بھی شخص شامل نہیں ہے جبکہ میرے حلقے میں میرے مخالف امیدواروں میں سے ایک نے47 کروڑ اور دوسرے نے 35 کروڑ روپیہ ہڑپ کرکے این آر او کے تحت معاف کروا رکھا ہے اور اب وزارتوں کا حلف اٹھا کر مزید لوٹنے کا پروگرام بنا رہے ہیں
You must be logged in to post a comment.