تازہ ترینسیّد ظفر علی شاہ ساغرؔکالم

امدادکی بندش کی امریکی دھمکی

zafar ali shahوہ بات بلا آخرصحیح ثابت ہوتی دکھائی دے رہی ہے جووفاقی وزیراطلاعات سینیٹرپرویزرشیدڈرون حملوں کے خلاف تحریک انصاف اور اس کے دیگر اتحادی جماعتوں کی جانب سے احتجاج اور نیٹوسپلائی لائن روکنے کے لئے دھرنادینے کے بعد تسلسل کے ساتھ کہتے آرہے تھے اور خدشہ ظاہر کررہے تھے کہ اگر نیٹوسپلائی لائن کی بندش برقرار رہی تو پاکستان کے لئے آنے والی غیرملکی امداد بند ہوسکتی ہے ۔پرویزرشید کامزید کہنایہ بھی تھاکہ اگر غیرملکی امداد بند ہوگئی تو اس کی ذمہ داری عمران خان اور ان کی جماعت تحریک انصاف پر عائد ہوگی۔قطع نظراس کے کہ غیرملکی امداد کی بندش کاذمہ دارکون ہوگاتاہم موصولہ اطلاعات یہ ہیں کہ امریکہ نے نیٹوسپلائی کا راستہ نہ کھولنے پر پاکستان کو امداد بندکرنے کی دھمکی دے دی ہے،امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان نے طورخم کے راستے نیٹو سامان کی ترسیل نہ کھولی تو اسے دہشت گردی کے خلاف دی جانے والی امداد روک دی جائے گی۔20دسمبر کو برطانوی نشریاتی اِدارے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے 2014کے لئے اپنے مجوزہ بجٹ میں پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ملنے والی امداد میں بھی 2013کے مقابلے میں کمی کردی ہے،اس کے علاوہ امریکی ڈیفنس اتھرآئزیشن ایکٹ 2014 میں پاکستان کودہشت گردی کے خلاف جنگ میں ملنے والی رقم کی واپسی کی میعاد بھی ایک سال کے لئے بڑھانے کا فیصلہ کیاگیاہے یہ ایکٹ امریکی ایوانِ نمائندگان سے منظورہوچکاہے اور امکان ظاہرکیاجارہاہے کہ اسے سینیٹ سے بھی منظوری مل جائے گی ۔ایکٹ میں کہاگیاہے کہ امریکی وزیر دفاع چک ہیگل کی ضمانت کے بغیر یہ رقم جاری نہیں کی جائے گی اور جب تک وزیردفاع کی جانب سے اس بات کی ضمانت نہ مل جائے کہ افغانستان سے پاکستان کے راستے لایاجانے والا امریکی فوجی سامان صحیح سلامت آرہاہے اس وقت تک یہ رقم جاری نہ کی جائے۔ امریکہ کے فوجی بجٹ میں پاکستان کو دی جانے والی رقم کے عمل کو مشروط بناتے ہوئے کہاگیاہے کہ وزیردفاع چک ہیگل نے کانگرس کو بتاناہوگاکہ پاکستان القاعدہ، کالعدم تحریک طالبان پاکستان،حقانی نیٹ ورک اور کوئٹہ شوریٰ طالبان جیسے شدت پسند گروپوں کے خلاف کارروائی میں کس حد تک مدد کررہاہے ،پاکستانی سرحد کے قریب امریکی فوج یاافغانستان کی فوج پر ہونے والے حملوں کوروکنے کے لئے اسلام آباد کیا اقدامات اٹھار ہا ہے،اس کے علاوہ بجٹ کے حوالے سے یہ شرط بھی رکھی گئی ہے کہ وزیردفاع کو ضمانت دینی ہوگی کہ پاکستان اپنی فوج یا اس رقم کا استعمال بلوچ،سندھی،ہزارہ،عیسائی ،ہندواوراحمدیہ جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد کو دبانے کے لئے نہیں کرے گا۔امریکہ کے وزیردفاع چک ہیگل نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاتھاکہ وہ اب بھی طورخم کے راستے نیٹوسپلائی جلد کھلوانے کے لئے پاکستانی حکام سے رابطے میں ہیں لیکن اگر یہ ممکن نہیں ہواتو پھر دوسرے راستے بھی ہیں چک ہیگل کا کہنا تھا کہ فضائی راستے سے بھی امریکی سامان کی واپسی ممکن ہے لیکن وہ بہت مہنگاپڑے گااس حوالے سے ماہرین کا کہنا یہ ہے کہ اگر طورخم کے راستے سپلائی نہ کھول دی گئی توامریکہ کو اب کے مقابلے میں ایک ارب ڈالر زیادہ کی رقم خرچ کرنی ہوگی۔بتایاجاتاہے کہ گزشتہ دنوں امریکی وزیردفاع کے پاکستان کے دورے پر بھی اس قسم کی اطلاعات تھیں کہ انہوں نے وزیراعظم نوازشریف سے کہاتھاکہ صوبہ خیبر پختونخوا سے نیٹورسد کا راستہ نہ کھلا توپاکستان کے لئے جو رقم کانگرس منظورکرتی ہے اس میں مشکلات آسکتی ہیں۔یہ تو سب کو پتہ ہے کہ عمران خان کی تحریک انصاف اور ان کے دیگراتحادی جماعتیں ڈرون حملوں اور ان حملوں میں معصوم شہریوں کی ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پچھلے ماہ سے طورخم کے راستے نیٹوسپلائی بند کرکے دھرنے دے رہی ہیں واضح رہے کہ امریکہ نے بھی سیکورٹی خدشات کے پیش نظرافغانستان سے پاکستان کے راستے نیٹوسپلائی کی ترسیل روک دی ہے ۔سیکورٹی خدشات کے پیش نظر طورخم کے راستے نیٹوسپلائی کی ترسیل روکنے کے امریکی بیان سامنے آنے کے بعد عام خیال بھی ظاہرکیاجارہاتھااور تحریک انصاف اور ان کے اتحادیوں کابھی کہنا یہی تھا کہ امریکہ نے گٹھنے ٹیک دیئے ہیں اور اب جبکہ طورخم کے راستے سپلائی ہونہیں رہی تو دھرنوں کا بھی کوئی جواز نہیں بنتا تاہم دھرناختم کرنے کااعلان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کریں گے جو کہ بیرون ملک دورے پرہیں لیکن عمران خان کی وطن واپسی اور نیٹوسپلائی لائن روکنے کے حوالے سے امریکی بیان برقراررہنے کے باوجود دھرنوں کاسلسلہ جاری اور معاملہ جوں کا توں ہے جس کی سمجھ بہرحال نہیں آرہی کہ ایساکیوں ہورہاہے اگرچہ تحریک انصاف کی مخالف سیاسی جماعتیں الزام لگارہی ہیں کہ یہ محض سیاسی دکانداری چمکانے کے سواء کچھ نہیں۔بہرحال ذکر ہورہاتھا امریکی امداد کی بندش کے امریکی دھمکی کا تو دنیا میں اپنی تھانیداری قائم رکھنے کے لئے پرعزم امریکہ ہمیشہ اپنی مفادات کوسامنے رکھ کر فیصلے کرتااور اقدامات اٹھاتاہے سو اس حوالے سے موصولہ اطلاعات مبنی برحقیقت ثابت ہوسکتی ہیں ،اگرچہ امداد کی بندش کی دھمکی دیتے ہوئے اور اتھرآئزیشن ایکٹ 2014میں عائد کردہ شرائط اور بھی ہیں طورخم کے راستے سپلائی لائن کھولنے کے سواء تاہم یہ امریکہ کی ایک اہم شرط ہے امریکہ اپنی شرائط منوائے گا یا امداد بند کردے گا لیکن سوال یہ اٹھتا ہے کہ اگر وفاقی حکومت طورخم کے راستے سپلائی ل
ائن کھولنے میں ناکام رہتی ہے جیساکہ اب تک دکھائی دے رہا ہے کیونکہ وہاں تحریک انصاف کی حکومت ہے اور ایسے میں وفاقی حکومت سپلائی لائن کھولنے سے قاصرہے تو امریکی امداد کی بندش کی صورت میں وفاقی حکومت کیا اقدام اٹھائے گی ،کیاگورنرراج قائم کرے گی جس کے امکان کو رد نہیں کیاجاسکتا یاان ہاؤس تبدیلی کاراستہ اپنائے گی جس کا امکان بھی ہے اور آئین میں اس کی گنجائش بھی موجود ہے۔دوسری جانب پاکستان کا کوئی بھی شہری ڈرون حملوں کے حق میں ہے نہ ہی کوئی چاہتاہے کہ اس میں بے گناہ عوام لقمہء اجل بنتے رہیں لیکن تحریک انصاف اور اس کے دیگراتحادیوں کو دیگر قومی مفادات کو بھی سامنے رکھ کر مستقبل کا لائحہ عمل طے کرناہوگا ۔

note

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button