تازہ ترینکالمملک ساجد اعوان

انجام گلستاں کیاہوگا؟

روزانہ نہ جانے کتنے کالم اخبارات اور آن لائن ویب سائیٹس پر پڑھنے کوملتے ہیں لکھاری ہر قسم کے مسائل اجاگرکرتے ہیں اور روزانہ کے اخبارات کالموں سے بھرے ہوتے ہیں لیکن آج تک خصوصاً عوام کے مسائل میں سے کوئی مسئلہ حل ہوتا نظر نہیں آیا ایک کالم نویس اپنی جان پر کھیل کر عوام کے مسائل سامنے لاتاہے مگر وہی اخبار دوسرے دن ردی کی نظر ہوجاتاہے کیونکہ جب گھر کاکوئی ایک فرد چوروں کے ساتھ مل جائے تو چوری کرنے میں کوئی دشواری نہیں ہوتی یہی حال ہمارے ملک پاکستان کا ہے اسکو ہر طرف سے لوٹا جارہاہے کوئی کمی باقی نہیں رہ گئی عوام کا کوئی ایک مسئلہ ہوتو بیان کیاجائے حال ہی میں جو حالات جارہے ہیں کسی مذمت سے کم نہیں ہیں حکومت نے دعوی کیا تھا کہ سردیوں میں اگر صنعتوں کی گیس بند کرنی بھی پڑی تو گھریلو صارفین کو گیس فراہم کی جائے گی لیکن یہ ہر بار جھوٹے دعوے کرکے مکر جاتے ہیں گھروں میں گیس بالکل نہیں آرہی دفاترجانے والے اور سکول جانے والے بچے بغیر ناشتے کے سکول جاتے ہیں اور بل ہر مہینہ تھما دیاجاتاہے اور مزے کی بات اس میں ایک Rebate adjustment کی شکل میں عوام سے پیسے وصول کئے جارہے ہیں جو عوام دیکھے بغیر بل جمع کروارہی ہے کیا یہ عوام کے ساتھ زیادتی نہیں ہے کہاں ہے انتظامیہ ‘ انتظامیہ توخاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے اور کرتی رہے گی کہاں ہے حکومت اور ساتھ ساتھ یہ لوکل گیس بھرنے والوں کی بھی موج لگ گئی ہے عوام پر یہ وقت آگیاہے کہ اب عوام سلنڈر بھروانے کی خاطر بھی لائن میں لگ گئی ہے اور ساتھ ساتھ وزن میں بے ایمانی انتہا تک پہنچ گئی ہے اگر ان لوگوں کو سپورٹ نہ ہو تو یہ اس طریقے سے کاروبارنہ کریں مگر عوام ہر طرف سے لٹ رہی ہے موجودہ حکومت کو عوام نے زرداری حکومت سے تنگ آکر ووٹ دیئے اور اقتدار تک لے آئے اور حکومت نے عوام کا جو حال کردیاہے یہ عوام اسی کے قابل تھی اور ہے بجلی مہنگی‘ پٹرول مہنگا‘ سی این جی بند‘ گھریلو گیس کی نان سٹاپ لوڈشیڈنگ کرپشن/ڈکیتی اور نہ جانے کتنے جرائم ایسے ہیں جو حکومت نے عوام کو تحفے میں دیئے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ یہ ہمارے مسائل حل کب ہوں گے پتہ نہیں کب؟ کسی بھی انسان کو جرائم میں ملوث ہونے کا شوق نہیں ہوتا جیل کی سلاخوں پر لے جانے والے حالات ہوتے ہیں جن حالات سے اس وقت پاکستان کی عوام گزر رہی ہے اللہ پاک کرم کرے ہماری موجودہ حکومت سے درخواست ہے کہ کئے ہوئے وعدے پورے کرو اپنے خزانے بھرنے کی بجائے عوام کی فلاح وبہبود پر لگاؤ ورنہ اللہ کے قہر سے آپ نہیں بچ سکتے۔اللہ پاک ہم سب کا حامی وناصر ہو۔

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button