تازہ ترینعلاقائی

کراچی:بجلی بحران پرالٹی میٹم احتجاجی دھرناہوگا، ٹمبرمرچنٹ گروپ

کراچی ﴿نامہ نگار﴾کراچی ٹمبر مرچنٹ گروپ نے ٹمبر مارکیٹ اور اطراف کے علاقوں میں گذشتہ 12 روز سے جاری بجلی کے بحران پر کے ای ایس سی کے سی ای او کو 48 گھنٹہ کا الٹی میٹم دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر اس دوران بجلی کے نظام کو درست نہ کیا گیا تو ٹمبر مارکیٹ کو بند کرکے کے ای ایس سی کے مرکزی دفترکے باہر احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔ جمعرات کو گروپ کے صدر سلیمان سومرو کی صدارت میں ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مرچنٹ گروپ کے نائب صدر عبدالحمید بگلہ، جنرل سیکریٹری شرجیل گوپلانی، حاجی حسین خان، مقصود احمد، سید دلاور حسین سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹمبر مارکیٹ جو اس ملک کی معیشت میں سہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے اور سالانہ اربوں روپے کے ٹیکس اور رونیو اس مارکیٹ اور اس میں کاروبار کرنے والے تاجروں سے حکومت وصول کرتی ہے اس کے علاوہ پوری مارکیٹ میں کوئی ایک ایسی دکان نہیں جس میں بجلی چوری کی جاتی ہو اور اس بات کا برملا اظہار خود کے ای ایس سی کے اعلیٰ افسران بھی متعدد بار کرچکے ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل گوپلانی نے کہا کہ کراچی ٹمبر مرچنٹ گروپ نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کی اور تمام معاملات کو قانونی طور پر چلانے کے لئے اقدامات کرتی رہی ہے اور کے ای ایس سی کے معاملہ پر بھی گذشتہ 12 روز سے ادارے کے سربراہ تابش گوہر سے لیکر ایریا مینجر اور دیگر تمام متعلقہ افسران کو متعدد خطوط اور اس کے ریمائینڈر بھیجے گئے ہیں اور اس سلسلے میں تمام متعلقہ افسران سے روزانہ کی بنیادوں پر صورتحال سے آگاہ کیا جارہا ہے لیکن افسوس کے کے ای ایس سی کی انتظامیہ اس سلسلے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہی ہے اور علاقے میں موجود رہنے کے باوجود کے ای ایس سی کے افسران آنکھ بند کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مارکیٹ میں موجود 2 ہزار سے زائد دکانوں سے ہزاروں افراد کا روزگار وابستہ ہے اور 12 روز سے بجلی کی بندش کے باعث اس کاروبار سے منسلک روزانہ بنیادوں پر اجرت سے کام کرنے والے فاقہ کشی ہر مجبور ہوگئے ہیں۔اس موقع پر متفقہ طور پر اعلان کیا گیا کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں اگر ٹمبر مارکیٹ کے بجلی کے معاملے کو حل نہ کیا گیا تو انتہاہی اقدام اٹھانے سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا اور اس سلسلے میں کے ای ایس سی کے مرکزی دفتر پر احتجاجی دھرنا دیا جائے گا اور ضرورت پڑی تو مارکیٹ کو غیر معینہ مدت کے لئے بھی بند کیا جائے گا۔ #

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button