تازہ ترینعلاقائی

خشک سالی اورسیلابوں سے بچنے کاواحد راستہ نئےڈیموں کی تعمیرہے، کسان بورڈ

لاہور( پ ر)کسان بورڈ کے صدر سردار ظفر حسین ، جنرل سیکرٹری رمضان روہاڑی نے حالیہ بارشوں سے زرعی معیشت کی تباہی کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کھاد،بجلی،تیل ،زرعی مشینری ،کیڑے مار ادویات کی مہنگائی سے قریب المرگ زرعی معیشت کو بارشوں کے سیلاب نے ڈبو کرتباہ و برباد کر دیا ہے ۔سندھ،پنجاب،خیبر پختونخواہ،کشمیر اور بلوچستان میں لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلات تباہ ہو گئیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھارت کی طرف سے دریائے سندھ اور اس کے معاون دریاؤں پر نیموبازگو اور چوتک ڈیم سمیت ساٹھ سے زائد ڈیموں کی ناجائز تعمیرسے ملک کاکروڑوں ایکڑ رقبہ پانی کی کمی کی وجہ سے صحرا میں تبدیل ہوکر بنجر بن رہا ہے۔دوسری طرف حالیہ بے پناہ بارشوں سے لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصیلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ خشک سالی اور سیلاب سے بچنے کا واحد راستہ نئے ڈیموں کی تعمیر اور انڈیا کو ناجائز ڈیموں کی تعمیر سے روکنا ہے۔مگر افسوس کہ حکمرانوں نے انڈیا کے ناجائز ڈیموں کی تعمیر سے مجرمانہ چشم پوشی کر کے قومی مفادات کو داؤ پر لگا دیا ہے۔بارشوں کے موسم میں اربوں ایکڑ فٹ پانی تباہی مچا کر سمندر میں ضائع ہو جاتا ہے ۔پانی کی کمی اور سیلا بوں سے بچنے کیلیے نئے ڈیموں کی تعمیر ضروری ہے مگر افسوس کہ حکمران طبقہ آپس میں اقتدار کی لڑائیاں لڑ کر زراعت کی تباہی کا تماشہ دیکھ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم کسانوں کی امداادکو مانیٹر کرنے کے لئے پورے پاکستان میں سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کریں گے اور موقع پر جا کر حالات کا جائز ہ لیں گے ، ، ۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر نئے ڈیم تعمیر کر کے بارشوں کے پانی کو ضائع ہونے سے بچائیں اورپانی کی کمی سے بچنے کیلیے انڈیا کو غیر قانونی ڈیموں کی تعمیر سے روکنے کیلیے عالمی اداروں کا دروازہ کھٹکھٹائیں

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button