لاہور﴿پریس ریلیز ﴾ وفاقی حکومتی ادارے پاسکو نے مرکزی حکومت کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے 24مئی سے گندم خریداری بند کر دی ہے جب کہ پاسکو خریداری اضلاع میں سینکڑوں کاشت کار باردانہ کے حصول کے لیے خریداری مراکز اور ڈی جی ایم آفس کے چکر لگا رہے ہیں۔ خریداری مراکز پر موجود عملہ کی اطلاع کے مطابق فنڈ کی عدم دست یابی کی وجہ سے خریداری بند کر دی گئی ہے۔
وہاڑی، میلسی، بورے والا، حافظ آباد، گوجرہ، میاں چنوں، لودھراں، کہروڑپکا، منچن آباد، بہاولنگر، خان پور، علی پور، تحصیل لیہ میں آج بھی ہزاروںکاشت کار باردانہ کی عدم دست یابی اور پاسکو کے عملہ کی کرپشن، پی پی کے ایم پی ایز، ایم این ایز کو نوازنے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور اپنی فصل 800سے850 روپے تک مڈل مین کے ہاتھوں بیچنے پر مجبور کر دئیے گئے ہیں۔
سردار ظفر حسین خان مرکزی صدر کسان بورڈ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاسکو کی عملہ کی بدعنوانی اور اقرباپروری کی جوڈیشنل انکوائری کروائے اور تمام اضلاع میں خریداری عمل کو جاری رکھا جائے۔مزید برآن محکمہ فوڈ کے مراکز میں بھی عام کسانوں کو خریداری بند کر نے کا بہانہ بنا کرعام کسانوں سے خریداری کر نا بند کر دی ہے جبکہ کئی جگہ پر اپنے چہیتے اور مڈل مینوں سے اب بھی خرایدی جاری ہے ،۔
You must be logged in to post a comment.