تازہ ترینعلاقائی

وہاڑی:گھرہےتوفاقے،علاج معالجہ نہیں، مزدور

وہاڑی﴿ بیورورچیف﴾ گھر ہے تو فا قے ہیں ۔ علا ج معا لجہ نہیں ، امیروں کے بچوں کو نو کر یاں ملتی ہیں سارا دن کا م کیلئے چو کوں میں بیٹھتے ہیں پا کستا ن کے9کروڑ لو گو ں کا مسئلہ کب اور کیسے حل ہو گا جو غر بت کی لکیر یلے ز ندہ ر ہنے پر مجبور کر د یے گئے ہیں ان خیا لا ت کا اظہار یو مِ مئی کے تقا ضے اور پا کستا نی مزدور کے مو ضوع پر مزدوروں نے خصو صی سروے میں کیا ۔ پیپلز کا لو نی کے رب نواز نے کہا کہ مزدور ڈے ہو تا ہمارے گلے میں پھو لوں کے ہا ر ڈا لے جا ئے تو ہم د کھ بھو ل جا تے بچوں کو پا لنا ہمارہ ز ند گی کا نصب العین ہے اور کچھ نہیں دا نیوا ل کے فقیر حسین نے کہا کہ بھو ک ، غر بت ، اور بیروزگاری ہمارے گھروں کے مستقل مہما ن ہیں دا نیوا ل کے اللہ د تہ مستری نے کہا کہ ہمیں انسا ن ہی نہیں سمجھا جا تا ملک میں دو قا نو ن ہیں اسلیے ہم کیا د لچسپی لیں کہ ملک میں کیا ہو ر ہا ہے پیر مراد کے مستری اسلم نے کہا ہے کہ امیر اپنے ر شتہ داروں اور بچوں کو نو کر یاں لگوا تے ہیں ہمارے بچوں کو آ وار گی ، نشہ بازی اور چور یوں پر لگا یا جا ر ہا ہے غر یب سے ز ند گی کا حق چھینا جا ر ہا ہے جیلوں میں بھی غر یب سڑ رہے ہیں تھا نوں میں انہیں ٹار چر کیا جا تا ہے د یہا توں میں ڈ یروں میں ان سے جا نوروں جیسا سلو ک ہو ر ہا ہے مزدور پو چھتے ہیں کہ ہم لہو کی لکیر پارکر کے آ زادی کیلئے آ ئے وہ آ زادی کو ن نگل گیا گیا ہے امر یکہ تو بعد میں آ یا پیر مرآ د کے مزدور جمشید نے کہا کہ بیوی بچے بیمار ہوں تو ہسپتا ل سے د وا ئی نہیں ملتی حا لا نکہ وز یر اعلیٰ کہتے ہیں کہ ار بوں رو پے دوا ئی پر لگا د یے ہیں ہا ئو سنگ سکیمیں دا نش سکو ل ، آ شیا نہ سکیم ، 5مر لہ سکیم سیا ستدا نوں کے چہیتے لے جا تے ہیں پہلے بھی ایسا ہو تا تھا اب بھی ایسا ہو تا ر ہا ہے پا کستا ن کا نظر یہ تو اب مسا جد میں ہم بلاسٹ کے بعد کہیں نظر نہیں آ تا ہم ز یادہ تھے ہم نے ہجرت کی اور پا کستا ن بنا یا قا بضین چند فیصف امیر ہو گئے یہ امر قا بلِ ذ کر ہے کہ مزدوروں کی اکثر تعداد سکو لوں اور کا لجوں کے طلبہ کی تھی یا جو میٹرک یا ایف اے کر چکے تھے پیر مراد کے مزدور منیر نے کہا ہے کہ ہمارا استحصا ل ہو تا ہے چو کوں میں کا فی تعداد میں مزدور ہو تے ہیں اور جس طرح جا نوروں کی بو لی لگتی ہے اسی طرح ہماری بو لی لگا ئی جا تی ہے اور کم مزدوری /اجرت کی پیشکش کر نے وا لا لے جا یا جا تا ہے با قی حسرت بھری آ نکھوں سے د یکھتے ر ہتے ہیں اس سے اجرتیں روز بروز کم ہو ر ہی ہیں با سط علی ر کشہ درا ئیور نے کہا کہ اتنی سکت نہیں کہ بچوں کو پڑ ھا سکیں ابھی سے بچے کو ر کشہ چلا نا سکھا ر ہا ہوں ر کشہ ڈرا ئیور ند یم نے کہا کہ شادی کی تقر یب یابیماری کی صورت میں 8گھنٹے اور 8گھنٹے را ت کو ر کشہ چلا تا ہوں میں نہیں سب ایسا کر تے ہیں فروٹ ر یڑھی پر مو جو د عا مر نے کہا کہ اکثر گا ہک ہمیں ایسی نگا ہوں سے د یکھتے ہیں جیسے ہم بے ایما ن ہیں سا منے سجے ہو ئے پھو لوں پر اعتما د نہیں کر تے حا لا نکہ مہنگا ئی تو منڈی سے ہو تی ہے پھر ا نتظا می اہلکار تو مفت فروٹ لینا اپنا پیدا ئشی حق سمجھتے ہیں آ پ حیرا ن ہو ں گے بھری ہو ئی ر یڑ ھی کے با و جو د بچوں کو فروٹ نہیں کھلا سکتے دو کا ندار شیرز نے کہا کہ اد ھار نہدیں تو شرم آ تی ہے کیو نکہ اکثر بزر گ اد ھار لینے آ تے ہیں یا معصوم بچے بچیاں ۔اور دیں دیں تو ہمارے بچے بھو کوں مر تے ہیں یہ سب مہنگا ئی بڑ ھنے ، تنخواہ اور اجرتیں کم ہو نے کا نتیجہ ہے مزدور ار شد نے کہا ہے کہ یہاں مزدوری نہیں ملتی کرا چی میں ز ند گی کا خطر ہ ہے کیا کریں کچھ سمجھ نہیں آ تا وہاڑی میں ایک یا دو خود کشی کی کو شش ہو تی ہیں توو جہ بھو ک ہے اسی سے معا شر تی تعلقات گھر وا لوں سے خرا ب ہو تے ہیں پپو مستری نے کہا ہے کہ یہ ہم جو سگر یٹوں کے ٹو ٹے اٹھا کر سگر یٹ نو شی کا مزہ لیتے ہیں بھیک ما نگنے وا لے بھی ہم سے ز یادہ کمار ہے ہے مسلما ن ہو نے کی و جہ سے بھو ک ، بیماری اور لا چاری برداشت کر تے ہیں خدا بخش نے کہا ہے کہ ہمارے بچے اورعورتیں تک کا م کر تے ہیں لیکن امیروں کے کتے چر غے کھا تے ہیں ہم بھو ک سے سمجھو تہ کر تے ہیں اب قا ئد اعظم اور علا مہ اقبا ل تو دو بارہ آ نہیں سکتے ہمیں تو قیا مت سے پہلے غر یبی کی قیا مت ختم ہو تی نظر نہیں آ تی ہمارے لئے و ڈ یرے جا گیر دار صنعتکار اور سیا ستدا ن انگر یز حکمرا نوں اور ان ہندو مہا جروں کی طرح لگنے لگیں گے جو وہاں بھی مسلما ن کو ملیچھ سمجھتے تھے اسلئے حکمرا ن ہو ش کے نا خن لیں د ستکاروں اور مزدوروں کیلئے پ لیسیاں دیں ایک بھٹو میاں صا حب آ ئے پھر کو ئی نہیں آ ئے گا ۔ ۔

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button