لاہور(نامہ نگار) لاہور میں وکلاء گردی کا ایک ہی دن میں دوسرا واقعہ۔ پہلے پولیس اہلکار کی پٹائی ہوئی پھر سول جج کا ریڈر وکیلوں کے ہتھے چڑھ گیا۔پنجاب میں ایک ماہ کے دوران وکلاء گردی کا پانچواں واقعہ سامنے آگیا۔ پہلے فیصل آباد میں پولیس اہلکار اور ججز وکلاء گردی کا نشانہ بنے۔ پھر لاہور کی عدالت میں ہی وکیلوں نے سب انسپکٹر کی خوب دھنائی کی۔ وکلاء گردی کی یہ لہر لاہور ہائیکورٹ تک جا پہنچی۔ جہاں گوجرانوالہ تھانہ کینٹ کا اے ایس آئی خالد پیشی کے بعد باہر نکلا تو ڈیڑھ درجن وکلاء نے اسے گھیر کر پٹائی کردی۔ پولیس اہلکار کو عدالت کے سیکورٹی عملے نے وکیلوں کے نرغے سے نکالا۔ واقعے پر جسٹس انوار نے صدر لاہورہائیکورٹ بار کوطلب کرلیا۔ صدر بار نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ زیادتی کرنے والے وکلاء کا ساتھ نہیں دیں گے۔ سول کورٹ میں بھی اسی طرح کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا جب وکیلوں نے سول جج مبشر ندیم بٹ کے ریڈر محمود بٹ کی پٹائی کردی۔ جس کے بعد ماتحت عدالت کے عملے نے احتجاجاً عدالتی کام بند کردیا
You must be logged in to post a comment.