لاہور(بیورو رپورٹ) گست :پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر انجم حبیب وہرہ نے لاہور جنرل ہسپتال میں مبینہ طور پر للیانی مصطفی آباد کی رہائشی خاتون حنا عابد کے نومولود بچے کی تبدیلی کے واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی مکمل چھان بین کیلئے معروف گائنا کالوجسٹ پروفیسر فرخ زمان کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی کے دیگر ارکان میں پروفیسر آف اناٹومی فوزیہ فرزانہ‘ایم ایس ایل جی ایچ ڈاکٹر پرویز امتیاز اور چیف ریڈیالوجسٹ ڈاکٹر تنویر زبیری شامل ہیں۔ پروفیسر انجم حبیب وہرہ نے بتایا کہ ہفتہ کے روز جنرل ہسپتال لیبر روم میں ہونے والے تمام زچگی کیسز کا ریکارڈ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے ڈی این اے ٹیسٹ سمیت تمام اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے ڈائریکٹر ایمرجنسی اور نرسنگ سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ 2اگست کو لیبر روم ڈیوٹی پر موجود ملازمین کو ریکارڈ سمیت انکوائری کمیٹی کے روبرو پیش ہونے کا پابند بنایا جائے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔پرنسپل پی جی ایم آئی نے کہا کہ واقعہ کی شفاف انکوائری یقینی بنانے کے لئے جنرل ہسپتال گائنی کے کسی ڈاکٹر کو انکوائری کمیٹی کا رکن نہیں بنایا گیا تاکہ حقائق سامنے آسکیں۔ پروفیسر انجم حبیب وہرہ نے بتا یا کہ اسٹیبلشمنٹ برانچ‘اکاؤنٹس ‘ سٹورز ‘ گائنی وارڈز‘ آپریشن تھیٹرز اور لیبر روم میں تعینات تمام ڈیلی ویجز ملازمین کو بالاتاخیر دوسرے شعبوں میں ڈیوٹی پر منتقل کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ انکوائری کے نتیجہ میں اگر کوئی ہسپتال ملازم اس واقعہ میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت انضباطی کاروائی عمل میں لائی جائے گی