کوئٹہ(مانیٹرنگ سیل)وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے پشتون آباد میں قائم نجی سکول کا دورہ کیا، دونوں رہنماؤں نے سکول کے تمام کلاس رومز کا معائنہ اور طلباء سے مختلف سوالات پوچھے، وزیر اعلیٰ بلوچستان اور پشتونخوامیپ کے سربراہ کو بتایا گیا کہ غازی عبداللہ خان ایجوکیشنل ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام سکول میں 480طلباء مختلف جماعتوں میں زیر تعلیم ہیں جبکہ 184طلباء کو ہاسٹل کی سہولتیں بھی فراہم کی گئی ہیں، سکول کے امتحانی تنائج سو فیصد رہے ہیں اور 1999سے اب تک اس ادارے کے تقریباً تین سو طلباء مختلف کیڈٹ اور ریزیڈنشل کالجز میں میرٹ پر داخلہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں، رہنماؤں کو مزید بتایا گیا کہ مذکورہ تعلیم ادارے کی توسیع کے لیے 80ایکڑ اراضی حاصل کی گئی ہے جس میں تمام جدید سہولتوں سے ہم آہنگ ایجوکیشن سٹی بنائی جائے گی، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ہم سیاسی ادارے تو بنانے میں کامیاب ہوئے لیکن سماجی شعبے میں کافی پیچھے رہ گئے ہیں، جب کوئی قدرتی آفت آتی ہے تو باہر کی سماجی تنظیمیں آکر ہماری مدد کرتی ہیں، اگر سماجی تنظیموں کی ماضی میں سرپرستی اور حوصلہ افزائی کی جاتی تو آج بلوچستان کی صورتحال مختلف ہوتی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ایجوکیشن سٹی کے لیے مذکورہ ادارے سے ہر طرح کی مدد اور تعاون کیا جائے گا جبکہ ڈونرز سے بھی امداد کی اپیل کرینگے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ صوبائی مخلوط حکومت معیاری اور بہتر تعلیم کے لیے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے ، وزیر اعلیٰ نے غازی عبداللہ خان ایجوکیشنل ویلفیئر سوسائٹی کے زیر نگرانی سکول کے معیار تعلیم، نظم و نسق کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نامساعد حالات کے باوجود عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق طلباء کو تعلیم کی دولت سے ہمکنار کرنا یقیناًبڑی قومی خدمت ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں اور محمود خان اچکزئی ایجوکیشن سٹی کے منصوبے کو عملی جامعہ پہنانے کے لیے بھرپور کوششیں کرینگے، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ادارے کے لیے 20لاکھ روپے امداد کا اعلان بھی کیا۔ اس موقع پر پشتونخوامیپ کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔