پاکستانتازہ ترین

سپریم کورٹ فیصلےکےبعد ملک بغیرحکومت کےچل رہاہے‘ نوازشریف

لاہور﴿نمائندہ خصوصی/بیورورپورٹ﴾ پاکستان مسلم لیگ ﴿ن﴾ کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک بغیر حکومت کے چل رہا ہے‘ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو سزا ملنے کے بعد نہ تو ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت ہی رہی ہے اور نہ ہی وہ وزیراعظم رہے ہیں‘ ان کو ملک کے عوام پر رحم کھاتے ہوئے اپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہیے‘ پاکستان کی ڈگمگاتی ہوئی کشتی کو ہم ڈوبنے نہیں دیں گے‘ ہم نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر آئین کی سربلندی اور عدالت کے وقار کو بچانے کا تہیہ کر رکھا ہے‘ اگر حکومت نے ضد قائم رکھی تو ہماری پارٹی قومی اسمبلی اور سینٹ کے اندر اور ابرہ جدوجہد کرے گی‘ ملک کے موجودہ حالات کے ذمہ دار آصف علی زرداری ہیں‘ وہ اور کتنے وزیراعظم قربان کریں گے‘ آخری سٹیج آ چکی ہے‘ ہم نے پیر 30۔اپریل کو اسلام آباد میں سنٹر ورکنگ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے جس میں ہم اپنی پارٹی کے اراکین کو اعتماد میں لیکر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے‘ میری قوم سے اپیل ہے کہ وہ اس جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ ماڈل ٹائون میں مشاورتی اجلاس کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقعہ پر مسلم لیگ ﴿ن﴾ کے چیئرمین راجہ ظفر الحق، سیکرٹری اطلاعات شاہد اللہ، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، سندھ کے صدر سید غوث علی شاہ، اپوزیشن لیڈر چوہدری نثار علی خان اور سینٹ میں قائد حزب اختلاف اسحاق ڈار سمیت دیگر راہنما بھی موجود تھے۔ میاں نوا زشریف نے کہاکہ ہم نے مشاورتی اجلاس میں یوسف رضا گیلانی کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے پر غور کیا ‘ متفقہ طور پر تمام صدور کا فیصلہ یہ ہے کہ پیر کے روز سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں بلایا جائے ‘ جس میں ملک میں آئین کی سربلندی اور عدالتوں کے تقدس کو بچانے کے لیے جدوجہد کی جائے‘ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو عدالت سے دی گئی سزا کے بعد ان کا عہدہ ختم ہو چکا ہے ان کی کابینہ بھی ختم ہو گئی ہے لہذا اب وہ ملک کے وزیراعظم بھی نہیں رہے‘ اس طرح یہ ملک بغیر حکومت کے چل رہا ہے‘ ایسے میں یوسف رضا گیلانی کا ہر اقدام غیر آئینی ہو گا‘ ان کو چاہیے کہ وہ اپنے ملک اور عوام پر رحم کریں اور عہدہ چھوڑ دیں‘ اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو ان کو غیر متوقع نتائج کا سامنا کرنا ہو گا‘ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے موقف سے مسلم لیگ ﴿ن﴾ سو فیصد متفق ہے‘ انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے اپنی ضد قائم رکھی تو ﴿ن﴾ لیگ قومی اسمبلی کے اندر اور باہر اپنی جدوجہد کو تیز کر دے گی اور احتجاجی ریلیاں بھی نکالی جائیں گے ‘ میاں نواز شریف نے کہا کہ اس حکومت نے پورے ملک کو 6 کروڑ کی کرپشن کی پھینٹ چڑھا دیا ہے‘ ہم اس کو قبول نہیں کرتے‘ انہوں نے کہاکہ یوسف رضا گیلانی نے وفاداری کے حلف سے غداری کی ہے‘ ان کو اپنا عہدہ فوری طور پر چھوڑ دینا چاہیے‘ انہوں نے کہا کہ میری یوسف رضا گیلانی اور آصف زرداری کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے‘ ہم اصول کی بات کرتے ہیں کہ وہ سپریم کورٹ کا حکم مانیں اور اپنے آپ کو سٹپ ڈائون کر دیں‘ انہوں نے کہا کہ یہ سارا سلسلہ سوئس بنکوں میں زرداری صاحب کی جانب سے رکھی گئی قوم کی دولت کی وجہ ہے‘ یہ پیسہ قوم کے ٹیکسوں کا ہے لہذا اس کو ملک میں واپس انا چاہیے‘ کون ہے جو پاکستان کی کمائی کو واپس لانا نہیں چاہتا‘ اگر ہم نے اصولوں کی بات چھوڑ دی تو ملک کی ڈگمگاتی ہوئی کشتی ڈوب سکتی ہے‘ اب وقت آ گیا ہے کہ ملک کو اس بحرانی کیفیت سے نکالنے کے لیے ہم سب اکٹھے ہوں تاکہ ملک کے ساتھ اداروں اور عدلیہ کو بچایا جا سکے‘ انہوں نے کہا کہ میں ملک کی خاطر تعلقات قربان کر سکتا ہوں‘ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ آج قومی اسمبلی میں کاروائی کا ہم نے بائیکاٹ کیا‘ انہوں نے کہاکہ نہ ہم ملک کی خاطر ہر قسم کی جدوجہد، احتجاج کرنے سے گریز نہیں کریں گے اور پاکستان کی تقدیر بدلیں گے‘ لہذا قوم کو ہمارا ساتھ دینا ہو گا‘ اس موقعہ پر اپوزیشن لیڈر چوہدری نثار نے کہا کہ نہ آج کی اسمبلی کا ہم نے بائیکاٹ کیا جبکہ سابقہ وزیراعطم اسمبلی میں وقفہ سوالات کے سیشن میں آیا اور سپیکر نے وقفہ سوالات کی کاروائی روک کر غیر آئینی وزیراعظم کو تقریر کرنے کا موقعہ فراہم کیا‘ چوہدری نثار نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کو ایوان میں وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں‘ انہوں نے کہا کہ پیر کے روز سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہو گا جس میں غیر آئینی حکومت کے بارے میں آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button