اسلام آباد (بیورو رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ و سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ اگر وہ برسراقتدار آئے تو آرمی چیف کے باس ہوں گے نومبر میں جنرل کیانی کی آرمی چیف کے طور پر ریٹائرمنٹ پر انتہائی سینئر کو اس عہدے پر فائز کیا جائے گا۔ پرویز مشرف سے کوئی انتقام نہیں لیا جائے گا تاہم ملک میں دو مرتبہ مارشل لاء لگانے پر ان کے خلاف بغاوت کی کارروائی ہوگی۔ سی این این آئی بی این کے پروگرام ڈیولز ایڈووکیٹ میں انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب میں وزیراعظم تھا تو وفاقی حکومت اور ریاست کے سربراہ کی حیثیت سے ہم پالیسیاں بناتے تھے اور ادارے ان پر عمل کرتے تھے۔ میں یہ سلسلہ جاری رکھوں گا اور ہر ایک کو اپنے دائرہ کار میں رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فوج وفاقی حکومت کا ایک ملحقہ ادارہ ہے اور یقیناً اسے وفاقی حکومت کی پالیسیوں پر عمل درآمد کرنا ہوتا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ جنرل کیانی کو مزید توسیع دیں گے تو انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں جنرل کیانی ایسا نہیں کہیں گے۔ میں کوئی بھی فیصلہ میرٹ کے مطابق کروں گا جو بھی سب سے سینئر ہوگا وہ آگے آئے گا۔ ایک سوال کے جواب میں نواز شریف نے کہا کہ سابق فوجی حکمران پرویز مشرف کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی لیکن ملک میں دو مرتبہ مارشل لاء لگانے پر ان کے خلاف ضرور کارروائی ہوگی۔دہشت گردی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر طے ہونا چاہیے۔ تاہم تمام مسائل بندوق سے حل نہیں ہوسکتے دیگر ذرائع بھی استعمال کرنا ہوں گے۔ رابطوں سے امور کو آگے بڑھایا جاسکتا ہے اور تمام ممالک بات چیت سے ہی مسائل حل کرتے ہیں۔ ہمیں کھل کر خلوص کے ساتھ تمام متعلقہ حلقوں کے ساتھ مل کر مسائل کا جائزہ لینا ہوگا۔ پاکستان کے اندر اور پاکستان کے باہر کی تمام قوتوں کو دعوت دیں گے اور سب کی بات سنیں گے تاکہ مسئلہ حل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے ملک میں دو مرتبہ مارشل لاء نافذ کیا ایک مرتبہ 1999 ء اور اس کے بعد نمبر 2007 ء میں یہ کام کیا گیا جس کے تحت آئین کو پامال کیا گیا‘ ججوں کو برطرف اور پارلیمان کو غیر آئینی طور پر تحلیل کیا گیا۔ وہ اس کی قیمت ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایسا جرم نہیں جسے میں معاف کر سکوں میرے خیال میں قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا اور جوم قوم ان کے بارے میں چاہے گی ہم عدلیہ پر ہی چھوڑ دیں گے کہ وہ ان کا فیصلہ کرے۔ اس کے ساتھ ہی بحالی کے بارے میں نواز شریف نے کہا کہ تھرکول سے بجلی پیدا کرنے کیلئے ہم بین الاقوامی ٹینڈر جاری کریں گے انہوں نے کہا کہ بھارتی تاجر بھی کوئلے سے بجلی بنا رہے ہیں تو ہم ایسا کیوں نہیں کر سکتے۔ ہم نیلامی کریں گے اور اگر بھارتی تاجر آگے آنا چاہئیں تو انہیں بھی دعوت دیں گے اور ان کا خیر مقدم کریں گے۔
You must be logged in to post a comment.