کراچی(نمائندہ خصوصی) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے شاہ زیب قتل کیس میں شاہ رخ کو سزائے موت سنادی۔مقدمے کے اہم ملزم شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور ، سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ لاشاری کوپولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ عدالت میں پیش کیا گیا،اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔گذشتہ سماعت پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج غلام مصطفی میمن نے شاہ زیب قتل کیس میں مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کی جانب سے دائر کردہ عمر کے تعین کی درخواست کو میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر مسترد کرتے ہوئے مقدمہ کا فیصلہ آج تک کیلئے محفوظ کرلیا تھا۔ملزم شاہ رخ جتوئی نے اپنے وکیل شوکت حیات کے توسط سے موقف اختیار کیا کہ اس کی عمر 18 سال سے کم ہے جبکہ میڈیکل رپورٹس دباؤ پر تیار کی گئی جس میں اسے بالغ قرار دیا گیا ہے، تاہم عدالت نے طرفین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد میڈیکل رپورٹس کی بنیاد پر درخواست مسترد کردی تھی۔20 سالہ شاہ زیب کو گزشتہ سال دسمبر میں اس کی بہن کے ولیمے کی رات قتل کیا گیا تھا، واقعے میں شاہ رخ جتوئی، نواب سراج علی تالپور، ان کے بھائی نواب سجادعلی تالپور اور ملازم غلام مرتضیٰ لاشاری پرالزام عائد کرکے 4 ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا تھا جبکہ تین ملزمان مفرور ہیں جنہیں اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔ انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت فیصلہ سات روز میں کیا جانا تھا لیکن مقدمے میں پیچیدگی کے باعث اس کی کارروائی 2 ماہ اور 20 دن میں مکمل کی گئی ہے۔
You must be logged in to post a comment.