
بھائی پھیرو(نامہ نگار)پاکستان کے تمام سنی علما ء کرام،مشائخ عظام کو اپنے ذاتی اختلافات بھلا کر مقام مصطفی کے تحفظ اور نظام مصطفی کے نفاذ کیلئے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوکر جدوجہد کرنی چاہئے ۔تحریک پاکستان میں سنی علماء کرام مشائخ عظام اور دیگر اکابرین نے اہم کردار ادا کیا تھا ۔حضرت امام حسینؓ نے کرپٹ اور ظالم حکمران یزید کے سامنے سر نہیں جھکایابلکہ اپنا سارا کنبہ اپنے نانا کے دین پر قربان کردیا ان خیالات کا اظہار علامہ غلام حسن نورانی ،حافظ محمد جمیل سعیدی ،حافظ مقصود احمد نقشبندی ،محمد مشتاق نورانی مولانا نصر اللہ مجدد ی مولانا فاروق ارشد اورمولانا محمد عمران نعیمی ، اور دیگر علماء کرام نے جامع مسجدانوار غوثیہ بھائی پھیرومیں جمعیت علماء پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ عید ملن پارٹی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔عید ملن پارٹی میں اسداللہ حیدر ،چوہدری محمد نصر اللہ ،صحافیوں عبدالحفیظ عاصم ،حاجی محمد رمضان ،محمد نعیم سلطان اور دوسرے سماجی کارکنوں نے بھی شرکت کی ۔علماء کرام نے کہا کہ جے یو پی کے اکابرین نے ہر دور میں صعوبتیں برداشت کیں جس کیلئے مجاہد ملت مولانا عبدالستار خاں نیازی رحمتہ اللہ علیہ جیسے مرد مجاہد کواور ان کے علاوہ درجنوں علماء کرام کو کئی ماہ جیلوں میں بند رکھا گیا مگر اس کے باوجود ان کے جذبے کو دبایا نہیں جاسکا ۔انہوں نے کہا کہ مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں ۔ہمیں مل جل کرنبی رحمتﷺ کی غلامی کی رسی کو مضبوطی سے تھام کر اپنی زندگیاں ان کے نقش قدم پر چل کر گزارنی چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران بھی سب اچھا ہے کا راگ الاپ کر ملک کودونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں جبکہ ان کے حواریوں اور وزراء نے بھی لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کررکھا ہے ۔موجودہ حکومت نے اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے تمام تعلیمی بورڈز کی کتابوں میں پاکستان کی مخالفت کرنے والوں کو ہیرو بنا کر پیش کردیا گیا ہے اس موقع پر عید ملن پارٹی کے آخر میں نظام مصطفی کے نفاذ اور استحکام پاکستان کیلئے دعائیں مانگی گئیں