اسلام آ باد(بیوروچیف)پاکستان کی اعلی عدلیہ کے سابق جج رانا بھگوان داس نے چیئرمین نیب بننے سے معذرت کر لی ہے۔ بھگوان داس کو چیئرمین نیب تعینات کرنے میں آئین ، سپریم کورٹ کی رائے اور قانونی حیثیت رکاوٹ ہے۔ قواعد کے مطابق چیئرمین ایف پی ایس سی کے عہدے پر فائز رہنے والا اس کے بعد کوئی دوسری ملازمت نہیں کر سکتا۔ آرٹیکل 260 میں سروسز آف پاکستان میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کا چیئرمین بھی آتا ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ وفاقی محتسب سلمان فاروقی تقرر کیس میں رائے دے چکے ہیں کہ فرد واحد کے لیے قانون سازی نہیں کی جا سکتی۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے جب بھگوان داس کا نام چیئرمین نیب کے عہدے کے لیےدیا تو حکومت نے رضا مندی ظاہر کی لیکن جب سپریم کورٹ کی طرف سے یہ رائے سامنے آئی کہ کسی شخصیت کیلئے قانون میں ترمیم کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا تو خود جسٹس (ر) بھگوان داس نے چیئرمین نیب کے عہدے پر فائز ہونے سے معذوری ظاہر کر دی۔ 71سالہ بھگوان داس کو پاکستان میں احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ،اس لیے انہوں نے خود کو متنازع بننے سے بچانے کے لیےاس عہدے پر آنے سے معذرت کی۔ وزیر اعظم نواز شریف کو جب یہ اطلاعات دی گئیں تو پھر انھوں نے 25 جولائی کو کابینہ کے اجلاس سے قبل ہی ترمیمی مسودہ ایجنڈے سے واپس لینے کی ہدایت کر دی۔
You must be logged in to post a comment.