
بھائی پھیرو(نامہ نگار)نوجوانوں کو تعلیم کے ساتھ کھیل کود اورغیرنصابی سرگرمیوں کی طرف بھی خصوصی توجہ دینی چاہئے۔رانا شوکت محمود مرحوم نے علاقہ بھر کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے 250ایکڑ پر نہ صرف پنجاب کی سب سے بڑی سیر گاہ رانا سفاری پارک بنادیا بلکہ کھیلوں کیلئے بہت بڑا گراؤنڈ بھی مہیا کردیا تاکہ علاقہ کے نوجوان بھی ابھر کر سامنے آسکیں۔ان خیالات کا اظہار معروف سرجن پروفیسر ڈاکٹر سردار الفرید ظفر اور پروفیسر ڈاکٹر عائشہ شوکت نے پنجاب کی معروف ترین سیرگاہ رانا سفاری پارک ہیڈ بلو کی میں منعقدہ دوسرا تین روزہ رانا شوکت محمود میموریل ڈبل وکٹ کرکٹ ٹورنامنٹ کے سلسلہ میں منعقدہ عوامی میلہ کے اختتام پر مختلف شہروں سے آنے والی ٹیموں اور شرکاء میلہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔معروف سماجی ورکرپروفیسر ڈاکٹر ناصرہ شوکت محمود مہمان خصوصی تھیں۔عوامی میلہ کی اختتامی تقریب کے موقع پر ڈھول کی تھاپ پر گھوڑوں کا رقص پیش کیاگیا جبکہ رنگ برنگے ملبوثات پہنے نوجوانوں کی ٹیم کا لڈی ڈانس بھی قابل دید تھا۔اس موقع پر جنرل مینجر رانا عبدالقیوم،محسن راجہ سندھو،فرحان محمود،چوہدری امجد علی، انوارالحق پنجاب پریس کلب کے چئیرمین عبدالحفیظ عاصم،بھائی پھیرو پریس کلب کے جنرل سیکرٹری محمد نعیم سلطان بھی موجود تھے۔عوامی میلہ میں شریک سکول کے سینکڑوں کمسن بچوں اور بچیوں اور مہمانان گرامی نے تالیاں بجاکر خوب داد دی بعد ازاں مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹرسردار الفرید ظفر نے موڑ کھنڈاکی ٹیم کو پہلی پوزیش حاصل کرنے پر خوبصورت کپ اور دس ہزار روپے نقد انعام دیا جبکہ سیکنڈ آنے والی ٹیم بلوکی کلب کو کپ اور پانچ ہزار روپے نقد، بہترین کھلاڑی کو دو ہزار روپے نقد اور شیلڈ جبکہ موڑ کھنڈا کے ایک کھلاڑی کو مسلسل چھ چھکے لگانے پر خصوصی انعام سے نوازا گیا بعد ازاں پروفیسر ڈاکٹر سردار الفرید ظفر اور پروفیسر ڈاکٹرعائشہ شوکت نے مقامی سینئرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے یہ دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی کہ ہمارے علاقہ میں بھی ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں نوجوانوں نے بڑے ہی عمدہ کھیل کا مظاہرہ کرکے انتظامیہ کو حیرت میں ڈال دیا انہوں نے کھلاڑیوں سے کہا کہ انہیں لاہور میں کھلائی جانے والی ٹیموں میں شامل کیا جائے گا تاہم آئندہ ٹورنامنٹ پر پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو مدعو کیا جائے گا تاکہ کھلاڑیوں کے حوصلے مزید بلند ہوں۔پہلے ایک سال کے بعد ٹورنامنٹ منعقد ہوتا تھا مگر آئندہ چھ ماہ کے بعد ٹورنامنٹ ہوا کرے گا اور ٹینس بال کی جگہ ہارڈ بال سے ٹورنامنٹ منعقد کیا جائے گا۔جس پر نوجوان کھلاڑیوں نے تالیاں بجا کر خیر مقدم کیا۔