سنجھورو(نامہ نگار) نیشنل پریس کلب سنجھوروکا ہنگامی اجلاس صدر راؤ وسیم اختر کی زیر صدارت ہوا جس میں سانگھڑ کے سینئر صحافی غلام مصطفیٰ ترین کے ہوٹل پر غنڈہ عناصر کی غنڈہ گردی کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ۔اس موقع پر صدر نیشنل پریس کلب سنجھورو راؤ وسیم اختر نے کہا کہ ضلع سانگھڑ میں سماجی برائیوں اور سماج دشمن عناصر کے خلاف خبریں لکھنے والے صحافیوں کو چن چن کر انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔غلام مصطفیٰ ترین سانگھڑ کے سرگرم اور سچ لکھنے والے صحافی ہیں۔دو روز قبل غنڈہ عناصر نے سانگھڑ شہر میں قائم ان کے ہوٹل الفرید پر ایک درجن سے زائد مسلح افراد نے حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی اور ان کے ملازموں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں ایک ملازم زخمی ہوگیا ۔ ہوٹل سے چند میٹر کے فاصلے پر سٹی تھانہ ہے لیکن پولیس نے پہنچنے میں غیر معمولی تاخیر کی۔راؤ وسیم اختر نے کہا کہ پولیس ملزمان کو گرفتار کرکے قانونی کاروائی کرے اور صحافیوں کو تحفظ فراہم کرے۔دریں اثناء سندھ جرنلسٹ ویلفئیر فاؤنڈیشن (SJWF) کے مرکزی وائس چئیر مین محمد حنیف ملک نے نیشنل پریس کلب میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضلع سانگھڑ میں صحافی ہمیشہ جاگیرداروں اور سماج دشمن عناصر کے عتاب کا شکار رہتے ہیں۔ایک مہینے کے اندر ضلع میں آٹھ صحافیوں سے موٹر سائیکلیں چھینی گئیں۔ جن کا ایک بھی ملزم گرفتار نہیں ہوا۔ضلع سانگھڑ میں صحافیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر صحافی تنظیموں اور پریس کلبوں کو تشویش ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے سانگھڑ پولیس نے صحافی برادری کو جرائم پیشہ اور غنڈہ عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔اجلاس میں سنجھورو کے سینئر صحافیوں شبیر احمد مجاہد،عمر ملک،راؤ افتخار،فاروق خلیجی،صابر علی قریشی،محمد علی شیخ،اختر ملک،جمیل قریشی،راناوقار،غلام عباس،انیس لغاری،سرور شیخ سمیت بڑی تعداد میں صحافیوں نے شرکت کی اور اپنی یکجہتی کا اظہار کیا ۔
You must be logged in to post a comment.