سعودی علماءکونسل نے عورتوں کو مرد ڈاکٹرسے علاج کرانے سے روکدیا
ریاض (ڈیسک رپورٹر) سعودی علماءکونسل نے عورتوں کو مرد ڈاکٹر سے علاج کرانے سے روکدیاہے تاہم مذہبی سکالرمفتی نعیم کاکہناتھاکہ شریعت نے اجازت دے رکھی ہے ، جان بچانالازم ہے ، خاتون ڈاکٹر موجود نہیں تو مردسے علاج کراسکتے ہیں ، سعودی علماءنے احتیاط کے زمرے میں بات کی ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی علماءکونسل نے عورتوں کے مرد ڈاکٹر ز سے علاج کرانے کو غیراسلامی قراردیدیااور اِس ضمن میں عورتوں کو مردوں سے علاج کرانے سے روکدیا۔ سعودی علماءکے فتوے پر ردعمل دیتے ہوئے مفتی نعیم نے بتایاکہ سعودی علماءنے احتیاط کے زمرے میں بات کہی ہے ، خاتون ڈاکٹر کی عدم موجودگی میں مرد ڈاکٹر سے علاج کرایاجاسکتاہے ، شریعت نے اجازت دی ہے ، کسی پیچیدہ مرض میں مردڈاکٹر اگر کسی خاتون کو دیکھے تو نرس کو ساتھ کھڑا کرلے تاکہ نگاہ محفوظ رہے ، عورت کو اگر اچانک ہرٹ اٹیک ہوجائے تو جان بچانالازم ہے ، فی الفور علاج کرایاجائے ۔اُنہوں نے کہاکہ عموماً چھوٹے موٹے امراض میں عورتیں اکیلی ڈاکٹر کے پاس چلی جاتی ہیں ، کوشش کریں کہ کوئی محرم ساتھ ہویا کسی نرس کی موجودگی دیکھنی چاہیے ۔