
ڈیرہ مرادجمالی(نامہ نگار)جمعیت علماء اسلام نصیرآباد کی طرف سے سانحہ مستونگ کے خلاف احتجاجی ریلی نیشنل پریس کلب نصیرآباد کے سامنے منعقد ہوئی مظاہرین سے جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر مولانا عبداللہ جتک ،میر نظام الدین لہڑی ،ڈاکٹرعبدالوہاب رند۔عبدالقیوم رند ۔حافظ سعید احمد بنگلزئی ودیگر نے خطاب کرتے ہوا کہا کہ صو بائی حکومت امن و امان قائم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے ۔مستونک کے علاقے کھڈ کوچہ میں جے یوآئی کے کارکنوں کو بس سے اتار کر شہید کیا گیا۔وزیر اعلیٰ بلوچستان اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفیٰ ہوجائے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن وامان نام کی کوئی چیز نہیں امریکہ پاکستان میں خانہ جنگی اور مذہبی جنگ چھیڑنا چاہتی ہے ،ہمارے ملکی ایجنسیز کا صرف اور صرف دینی مدارس اور علماء کرام پر نظر رکھتی ہے ہمارے ملک کا کوئی پرندہ بھی اگر انڈیا کی بارڈر کراس کرتا ہے تو اسے بھی گرفتار کیا جاتا ہے۔آئے روذہمار ے ملک میں جتنے بھی واقعات رونما ہوتے ہیں ان کو ” را” کی سازش کار دی جاتی ہے ہمارے ملک کا 80% فیصد بجٹ ہماری ملکی ایجنسیز اور افواج پاکستان پر خرچ کی جاتی ہے۔تو کیا وہ را کے ایجنٹوں کو گرفتار نہیں کرسکتے ،انہوں کے کہا کہ ہماری ایجنسیاں بلوچ اور پشتونوں کو آپس میں لڑانا چاہتی ہیں ۔لیکن بلوچ اور پشتونوں کا آپس کوئی جنگ اور اختلاف نہیں بیرون ممالک ہمیں آپس لڑانا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہ ہمارے وزیر داخلہ بلوچستان صرف اور صرف جھوٹ بولتے رہتے ہیں۔کل وزیر اعلیٰ بلوچستان نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت کسی بلوچ تنظیم کی بات نہیں کی۔انہوں کے کہا کہ 5 جون کو تمام سیاسی جماعتوں ملک بھر میں احتجاج اور شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگا۔