اسلام آباد(بیوروچیف) پاکستان کے قانون ساز ادارے ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی نے بچوں کو جسمانی سزا دینے کی ممانعت کے بل کی متفقہ منظوری دیدی ہے۔ منگل کے روز دارالحکومت اسلام آباد میں اسپیکر فہمیدہ مرزا کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں مسلم لیگ ق کی رکن ڈاکٹر عطیہ عنایت اللہ نے بل پیش کیا، جس کی ایوان نے متفقہ منظوری دی۔ منظور کیے جانے والے بل کے تحت بچوں پر تشدد کرنے والے شخص کو ایک سال قید یا50 پچاس ہزارروپے جرمانہ یادونوں سزائیں دی جاسکیں گی۔ بل کے مطابق جسمانی سزا کے باعث زخمی ہوجانے پر پہلے سے موجودقوانین کے تحت کاروائی ہوگی ، جسمانی سزا دینے والے شخص کیخلاف بچہ خود یا اس کے والدین یا سرپرست مجسٹریٹ کو درخواست دے سکیں گے۔ قانون کا نفاذ سرکاری ، پرائیویٹ اوردیگراداروں پربھی ہوگا۔
You must be logged in to post a comment.