
ٹیکسلا(نامہ نگار)تحصیل ٹیکسلا کی انتظامیہ لمبی تان کرسو گئی، سیکرٹری آر ٹی اے خواب خرگوش کے مزے لوٹنے میں مصروف ، غریب عوام کو منہ زور اور بے لگام ٹرانسپورٹرز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا، ٹرانسپورٹرز نے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف، خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے، پٹرول سستا ہونے کے باوجود عوام ریلیف سے تاحال محروم،ٹرانسپورٹرز ڈنکے کی چوٹ پر اپنی مرضی سے زائد کرائے وصول کرنے لگے ، مسافروں اور ٹرانسپورٹرز میں جھگڑا رو زمرہ کا معمول بن گیا،خواتین و مرد پبلک ٹرانسپورٹ میں خوارہونے لگے مسافروں کی کوئی شنوائی نہیں، عوام کو قصائی نما ٹرانسپورٹرز کے رحم و کرم پر عوام کی گردنوں پر چھری چلانے کے لئے چھوڑ دیا گیا، ٹرانسپوٹرز کی من مانیاں چیک اینڈ بیلنس کا نظام غیر موثر، جاؤ جس سے شکایت لگانی ہے لگا لو ہمار ا کوئی کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتا، ٹرانسپورٹرز حضرات کی بھڑک، اڈہ پر باضابطہ طور پر منشی نہ ہونے کی وجہ سے کنڈیکٹرز ڈرائیورز خود ہی زائد کرایہ وصول کرنے لگے،اڈہ انتظامیہ کی خواتین و مرد حضرات سیطوفان بد تمیزی نے ماحول پراگندہ کردیا ، عوام کا شکوہ آخروہ کس کے پاس اپنی شکایت لیکر جائیں،اس کے علاوہ فتح جنگ روٹ کی ویگنوں پر اوور لوڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے، سواریوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح گاڑیوں میں ٹھونسا جاتا ہے، فرنٹ سیٹ پر تین، تین سواریاں بٹھائی جاتی ہیں اور ڈرائیور کی پچھلی سیٹ جو کہ خواتین کے لئے مخصوص ہوتی ہے اس کے سامنے ٹاپے پر بھی دو ، تین سواریاں بٹھا دی جاتیں ہیں جس سے سواریاں سفر کے دوران انتہائی تنگ ہوتی ہیں،عوام کی نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ذاتی دلچسپی لیکر گھمبیر مسلہ حل کرنا کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق ٹیکسلا میں بیئرر نمبر۔1 کے ساتھ قائم ٹرانسپورٹ اڈہ عوام کو سہولت فراہم کرنے کے بجائے ان کے لئے وبال جان بن گیا، نہ تو خواتین کے لئے ویٹنگ کی مناسب جگہ ہے اور نہمعقول انتظام اور نہ ہی واش روم اور پینے کے لئے پانی کامعقول ا نتظام، گرمیوں میں دھوپ سے بچنے کے لئے اور سردیوں میں بارش سے بچنے کیلئے کوئی بھی شیڈ نہیں بنایا گیا، وزیر اعظم پاکستان کے پٹرولیم مصنوعات میں واضح کمی کے باوجود ٹیکسلا سے فتح جنگ اور ٹیکسلا سے تلہ گنگ کے روٹ پر ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں کوئی بھی کمی نہیں کی، اگر مسافر اس مسئلے پر بات کریں تو ڈرائیور اور کنڈیکٹر مارنے کو دوڑتے ہیں اور دھمکیاں دیتے ہیں اور مسافروں کو زبردستی گاڑی سے اتار دیتے ہیں، شریف آدمی اپنی بے بسی پر صرف آنسو ہی بہا سکتا ہے ۔ اڈہ پر کوئی بھی عوام کی شکایت سننے والا نہیں۔ جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹرز کو کوئی لگام ڈالنے والا نہیں ہے اسی وجہ سے وہ کسی کو بھی خاطر میں نہیں لاتے اور اپنی من مانیاں کرتے ہیں۔ لڑائی جھگڑوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے مگر دوسری طرف سیکرٹری آر ٹی اے تمام صورتحال سے بے خبر ہیں لوگوں کا کہنا ہے کہ سیکرٹری آر ٹی اے کی ملی بھگت اور ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ساز باز یہاں ہے ، یہاں قانون نام کی کوئی چیز نہیں اور نہ کی کرایہ ناموں کے چیک کرنے کا سلسلہ ہے ، ٹرانسپورٹرز اسی لئے من مانیاں کر کے زائد کرایہ وصول کرنے میں مصروف ہیں انھیں کسی کا خوف نہیں لوگوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کرپٹ سیکرٹری آر ٹی اے کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی کی جائے اور یاہں فرض شناس اور ایماندار سیکرٹری آر تی اے تعینات کیا جائے تاکہ بے لگام ٹرانسپورٹروں کی من مانیاں ختم ہوں