لاہور﴿نمائندہ خصوصی﴾عالمی ادارہ صحت ’’WHO‘‘کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 50کروڑ افراد ہیپاٹائٹس اور جگر کے دیگر امراض میں مبتلا ہیں جبکہ ہر سال 15لاکھ افراد اس موذی مرض سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔ قومی آبادی کا 6فیصد حصہ ہیپاٹائٹس بی اور سی کا شکار ہے۔ ہیپاٹائٹس اے اور سی غیر معیاری کھانوں اور آلود پانی سے پھیلتے ہیں جبکہ بی وائرس سے پھیلتا ہے جس سے بچائو کی ویکسین دستیاب ہے لیکن ہیپاٹائٹس سی سے قبل از وقت بچائو کی ویکسین دستیاب نہیں۔ ہیپاٹائٹس دراصل ایسی سوزش کا نام ہے جو خلیات تباہ کر دیتی ہے اور نظام ہضم کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔بعض اوقات پیٹ میں پانی بھر جاتا ہے جو انتہائی خطرناک صورت میں ہوتا ہے۔ دنیا کا بارہواں شخص اس موذی مرض کا شکار ہے جبکہ پاکستان میں سوا کروڑ افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ماہرین علاج بالغذا حکیم سید عارف رحیم پیرزادہ ،حکیم محمد افضل میو ، حکیم مبارز رحیم پیرزادہ ، حکیم غلام فرید میر، حکیم محمد اکرم مغل اور حکیم شاہد لطیف رانا نے فرحت دواخانہ المدینہ روڈٹاون شپ لاہورکے زیر اہتمام ہیپاٹائٹس طب نبوی(ص) کے حوالے سے منعقدہ ایک تحقیقی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ طب نبوی(ص) کرشماتی اور قدرتی طریقہ علاج ہے جس میں ہیپاٹائٹس اے بی اور سی کے مریضوں کا علاج خالص شہد، انجیر، کھجور، زیتوں اور دیگر قرآنی و نبوی(ص) ادویات و غذائوں کے ساتھ کیا جاتا ہے جو کہ 100 فیصد آزمودہ اور یقینی ہے۔ ان ادویات سے صرف چار ہفتوں میں یقینی طور پر LFTکلیئر اور تین ماہ میں PCRکلیئر کر ائی جاتی ہے۔اس کے تحت سینکڑوں مریض شفایاب ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہیپاٹائٹس کے مریضوں کا خالص شہد، انجیر، زیتون اور کھجوروں کا استعمال کرا رہے ہیں جس سے پیچیدہ ،ضدی امراض اور لاعلاج مریضوں کا کامیاب علاج کیا جا چکا ہے جو اب صحت مندانہ زندگی بسر کر رہے ہیں۔ طب نبوی(ص) طریقہ علاج کی ادویات سے صحت یاب ہونے والے سینکڑوں مریضوں کی رپورٹس اور مکمل ریکارڈ موجود ہے۔
You must be logged in to post a comment.