تازہ ترینڈاکٹر محمد متین احمد صمدانیکالم

پہلے میری واری فِرتوہاڈی واری

mateen ahamadنوائے وقت کا کالم میری نظروں سے گزرا جو کہ پاکستان کے پہلےBlind Jorrnalistمیرے بزرگ سید سردار احمد پیرزادہ کا تحریر کردہ ہے جس میں وہ لکھتے ہیں کہ نواز شریف نے ہر طرح کے مخالف حالات کو شکست ہی شکست دی ہے نواز شریف کے آگے تاریخ بھی بے بس ہو گئی اور اپنے آپ کو دہرانہ سکی قارئین کرام یہ صرف نواز حکومت میں ہی نہیں ہے جو ہر طرح کے حالات میں کامیابی سے چل رہی ہے بلکہ یہ ،باریاں،ہیں جو پہلے زرداری نے لی اور ان نواز شریف کی باری ہے انہوں نے ایک دوسرے کو باریاں دینی ہیںیہ ملک کو لوٹنے کھسوٹنے میں ایک دوسرے کو supportکر رہے ہیں کہتے ہیں اچھی گورنمنٹ چلانے ک لئے ایک مضبوط اپوزیشن کا ہونا ضروری ہے مگر ہمارے ملک میں اپوزیشن والا دور گیا اب باری والا دور پہلے زرداری نے خوب کھیل کھیلاخوب گل کھلائے امریکہ کی خوب غلامی کی عوام کا جی بھر کر استحصال کیا پیٹرولیم کے وزیر نے پورا سال سو کر گزارا اسمبلی کا کورم کبھی پورا نہ ہوا بجلی کے وزیر راجارینٹل اپنے بریف کیس نوٹوں سے بھر کر نو دو گیارہ ہوئے گیس اور سی این جی عوام سے کوسو ں دور رہی ایبٹ آباد ریمل ڈیوس جیسے واقعات زرداری دور میں وقوع پذیر ہوئے اور ہوئے اور دہشت گردی سونے پہ سہاگہ تھی امن وامان کی ابتر صورت حال تھی ان مذکورہ بالا حالات میں اس وقت اپوزیشن کی نے کیا رول پلے کیا قارئین کرام زرداری حکومت کو ان ابتر حالات میں کامیاب بنانے اور پہلی دفعہ پانچ سال پورا کرانے میں اپوزیشن کا رول نمبر ا پوزیشن پر ہے جی ہاں مسلم لیگ نون اس وقت اپوزیشن میں تھی اور انتظار کرتی رہی کہ کب اس حکومت کے پانچ سال پورے ہوں اور ہماری باری آئے اب زرداری نے نواز شریف کو باری دے دی ہے حالات جوں کے توں ہیں عوام نے اس دفعہ بجلی کے لئے ووٹ مسلم لیگ ن کو دئیے تھے مگر تین سال گزر نے کے با وجود بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں ایک فی صد بھی کمی آئی ہو تو بات کریں سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور حکومت کی بدترین کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے دہشت گرد جہا ں چاہتے ہیں بڑی آسانی سے کاروائی کر گزرتے ہیں باچا خان یونیورسٹی میں کیا نہیں ہوا حکومت کے ان تین سالوں میں کم از کم ایک سال تو ضرور تعلیمی ادارے بند رہ چکے ہیں جو حکومت اپنے ملک کے سکول اور یونیورسٹیاں دہشت گردوں کے ڈر سے بند کر دے تو اس کی کارکردگی صفر نہیں تو اور کیا ہے؟صرف حکومت کی تبدیلی ہوتی رہتی ہے پالیسی مشرف کی جاری وساری ہے امریکن نوازپالیسی عوام کو پتھر کے دور میں دحھکیلنے کی پالیسی اس ملک کے اداروں کو تباہ کرنے کی پالیسی آرمی کو کمزورکرنے کی پالیسی اور یہ پولیسی بڑی کامیابی سے مشرف نے شروع کی زرداری نے اس پالیسی کو اپنے باپ دادا کی وراثت سمجھ کر پال پوس کر جوان کیا اور نواز شریف کے حوالے کر دی اب نواز شریف اسی پالیسی پر عمل درآمد کو اپنا دین ایمان سمجھ رہے ہیں اور ان کی اپوزیشن بیٹھی ہے اپنی باری کا انتظار کرنے اسی طرح پاکستان میں جمہوریت کی ایک نئی اصطلاح نافذ ہو گئی ہے مفاہمت کی جمہوریت ایوب دور سے ہی جمہوریت ہر دفعہ ایک نئے انداز اور ایک نئے رنگ سے اس ملک پر مسلط کی جاتی رہی ہے قارئین کرام میں نے کالم کے اغاز میں اپنے ایک بزرگ Blind Juornalistکی بات کے حوالے سے کہا تھا کہ نوازشریف نے ہر طرح کی مخالف حلات کو شکست ہی شکست دی ہے تو میں نے آپ کے سامنے نواز شریف کی کامیابیوں کا راز کھول دیا ہے کہ اب ہماری حکومتوں اور جمہورتوں کو ملک وقوم سے کوئی مطلب نہیں بلکہ اس ملک کی طاقتوں اور قوتوں نے آپس میں مل بانٹ کر کھانے کا معاہدہ کر لیا ہے اور باری باری ایک دوسرے کو دانستاموقع دے رہے ہیں کہ پہلے تم اس ملک کو اور اس کی عوام کا خون چوسو پھر ہم خون چوسیں گے اور یوں اس پالیسی کو مفاہمتی جمہوریت کا نام دے دیا گیا ہے

note

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button