
بھائی پھیرو(نامہ نگار) بھائی پھیرو ۔کروڑوں روپے سے بننے والی پرناواں کامونگل روڈ میں ناقص میٹریل کا استعمال ۔سڑک کے کنارے مضبوط نہ کرنے ،ریمپ نہ بنانے اور سڑک کنارے کھال نہ بنانے کی وجہ سے سڑک کے جلد تباہ ہونے کا خدشہ ۔با اثر ٹھیکے دار نے معیار کے مطابق سڑک نہ بنا کر حکومت کو کروڑوں کا ٹیکہ لگا دیا ۔تفصیلات کے مطابق پرناواں سے کامونگل تک بننے والی پختہ سڑک کاٹھیکہ کروڑوں روپے میں دیا گیا ۔مگر سڑک بنانے والے با اثر ٹھیکے دار نے گورنمنٹ کے دئیے گئے معیار کے مطابق سڑک نہ بنا کر حکومت کو کروڑو ں روپے کا ٹیکہ لگا دیا ۔سڑک بناتے وقت سڑک کی صیحح طرح compaction نہیں کی گئی ۔اور پُرانی سڑک کو اُکھاڑ کر پرانے میٹریل کو ہی سڑک میں استعمال کر دیا گیا ۔اسی طرح سڑک بناتے وقت تار کول ،بجری اور پتھر کی موٹائی بھی شیڈول کے مطابق نہیں بنائی گئی سڑک کے کنارے مضبوط کرنے کے لئے مٹی ڈالتے وقت ٹھیکے دار نے جگہ جگہ پوری مٹی ڈالے بغیر سڑک کو ادھورا چھوڑ دیا ۔اوراسی طرح سڑک کے بارش کے پانی کو نکالنے کے لئے ممتاز شہباز مل سے کامونگل تک بننے والے پختہ کھال کو بھی ادھورا چھوڑ کر حکومت کو لاکھوں کا ٹیکہ لگا دیا ۔اُونچی بنائی گئی سڑک سے نکلنے والی دوسری برانچ سڑکوں کے ریمپ بھی نہیں بنائے گئے جسکی وجہ سے سڑک کے جلد ٹوٹنے کاخدشہ ہے ۔عوامی سماجی راہنماء احمد جمال نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سڑک میں ناقص میٹریل استعمال کرنے اور معیار کے مطابق نہ بنانے والے ٹھیکے دار کے خلاف اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائیں اور سڑک کے کنارے مضبوط کرنے کے لئے مٹی ڈالی جائے اور ریمپ بنائے جائیں اور ادھورے چھوڑے گئے کھال کو مکمل کیا جائے ۔انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سڑک کی تعمیر کے دوران ہونے والی کرپشن کا احتساب کیا جائے