پاکستانتازہ ترین

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات :کابینہ اپنے فیصلےسے پِھر گئی

لاہور(نامہ نگار) پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کے بارے میں فیصلہ کر کے مکر گئی ۔ پہلے غیرجماعتی بنیادوں پرانتخابات کرانے کا اعلان کیا اور پھر کہہ دیا فیصلہ ہی نہ ہوا۔ کابینہ نے آرڈیننس کی منظوری کے بعد میئر اور ڈپٹی کمشنری نظام بحال کردیا۔ پنجاب کی کابینہ نے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس دو ہزار بارہ کی منظوری دی تو ساتھ اعلان کردیا کہ انتخابات ہوں گے غیر جماعتی بنیادوں پر۔اجلاس ختم ہونےپربڑے اور اہم فیصلے کرنےوالی کابینہ صحافیوں کےسخت سوالات کا سامنا نہیں کرسکی۔ انتخابات جماعتی یا غیرجماعتی بنیادپرہوں گے۔ یہ سوال ایسا تھاکہ جو وزیراعلیٰ پنجاب کو بھی پریشان کرگیا پہلے میڈیا کو خبر دی کہ غیر جماعتی ہوں گے لیکن پھر جب سوال بڑھتے گئے کہ ایک سیاسی جماعت کی حکومت غیر جماعتی بنیادوں پر کیسے الیکشن کراسکتی ہے۔ یہ تو غیر جمہوری حکومتوں کا وطیرہ رہا ہے۔ اور یہ وہ سوال تھا جس کا سامنا پنجاب حکومت نہ کرسکی ۔آخر کار شہبازشریف نے یہ کہہ کر اپنی جان چھڑائی کہ بلدیاتی انتخابات جماعتی یا غیر جماعتی بنیادوں پر کرانے کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔ یہ فیصلہ پنجاب اسمبلی کرےگی۔جماعتی اور غیر جماعتی انتخابات کی بحث کے پیچھے کابینہ کا پاس کیا گیا بل چھپ گیا جس میں مشرف دور کے لوکل گورنمنٹ نظام کو رد کرتے ہوئے پنجاب میں کمشنری نظام بحال کیا گیا۔ اس آرڈیننس کے نتیجے میں پنجاب میں میئر کا عہدہ، چیئرمین زرعی کونسلز اور ڈپٹی کمشنرز کا نظام بحال ہوجائے گا۔ صوبائی کابینہ نے بلدیاتی انتخابات میں خواتین کیلئے تینتیس فیصد اور نوجوانوں کیلئے پانچ فیصد کوٹہ مختص کرنے کی منظوری دی۔ اجلاس میں کابینہ کی کمیٹی بھی قائم کی گئی جو بلدیاتی انتخاب کے لیے مزید سفارشات پیش کرے گی۔

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button