تازہ ترینعلاقائی

راولپنڈی:اسماعیل آغا ترک مدرسے کا افتتاح

راولپنڈی ﴿نمائندہ خصوصی﴾ ترکی اور پاکستان  کے عوام  تاریخی اور مذہبی حوالوں سے یک جان دو قالب ہیں۔ جڑواں شہر راولپنڈی/اسلام ایباد میں اسماعیل ایغا مدرسہ پائیلٹ پراجیکٹ کا ایغاز دونوں ملکوں کے درمیان لازوال دوستی کا نیا سنگ میل ثابت ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار اسماعیل ایغا مدارس پراجیکٹ کے انچارج محمود ایرن نے منگل کے روز لالہ زار راولپنڈی میں خبیب فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام اسماعیل ایغا مدرسے کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ محمود ایرن خبیب فاؤنڈیشن ﴿رجسٹرڈ﴾ کی دعوت پر پاکستان اینے والے ترک علمائ کے نو رکنی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ اس موقع پر خبیب فاؤنڈیشن کے چیئرمین ایڈووکیٹ ندیم احمد خان، ڈائریکٹر ایجوکیشن محمد زاہد عظیم، ترک علمائ نائل ایردواین، علی ایبے، علی خوجہ، جمال الدین ایردواین، محمد توران، محمود شوکت، سیف الدین، ندیم خوجہ اور خطیب جامعہ صدر راولپنڈی مفتی عبداللہ، مولانا سید چراغ دین شاہ، مقامی علمائ ، طلبائ اور ان کے والدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ یاد رہے ترکی میں علمائ کے زیر نگرانی چلنے والے غیر حکومتی تنظیموں کی فیڈریشن "IDDEF ” پاکستان میں ایک سو ﴿100﴾ جدید مدرسے قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ابتدائی طور پر اسلام ایباد، راولپنڈی اور جنوبی پنچاب کے سیلاب سے متاثرہ ضلع مظفرگڑھ میں تین پائیلٹ مدرسے قائم کئے گئے ہیں جہاں پر ترک اساتذہ اپنے پاکستانی ہم مںصبوں کے ساتھ ملکر حفظ، تجو و قرات اور معاصر تعلیم دے رہے ہیں۔ محمود ایرن نے بتایا کہ "اسماعیل ایغا” خلافت عثمانیہ کے دور میں ترکی کے ایک جید عالم دین تھے کہ جنہوں نے اپنی زندگی اسلام کے لئے وقف کر رکھی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ترک علمائ نے اسماعیل ایغا کے مشن کو خلافت کے خاتمے کے بعد ملک میں لادنیت کے طوفان کے باوجود تمام تر مشکلات برداشت کرتے ہوئے جاری رکھا۔ بہ قول محمود ایرن ترکی میں اسماعیل ایغا کے پیروکاروں کی تعداد لاکھوں میں ہے، جو اپنے مرشد کی تعلیمات ترکی کے علاوہ افریقہ، یورپ اور ایشیا میں بلا تفریق رنگ و نسل پھیلانے کے لئے کوشاں ہیں۔” ترک علمائ کے وفد نے فیصل مسجد میں قائم بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی دعوی اکیڈیمی، اسلامی ادارہ تحقیقات اسلامی اور اسے ملحقہ ڈاکٹر حمید اللہ میموریل لائبریری کا بھی دورہ کیا۔ ترک مہمانوں نے دونوں اداروں کی دعوت، تبلیغ اور تحقیق کے میدان میں خدمات کو سراہا۔ ترک وفد کے سربراہ نے دعوی اکیڈیمی کی دعوت کے میدان میں خدمات سے استفادے کی خواہش بھی ظاہر کی۔

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button