تازہ ترینکھیل

بگ تھری کیخلاف بننے والا ’’اسمال فور‘‘ گروپ ٹوٹ گیا

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کے غرانے سے ہی کاغذی’’ٹائیگرز‘‘ کانپ اٹھے، بگ تھری کے جواب میں بننے والا ’’اسمال فور‘‘ گروپ دوسرے ہی روز ٹوٹ گیا۔ بنگلہ دیش نے گائیڈ لائن پر دستخط کر دیے جبکہ ڈالرز کے تصور سے سری لنکا کا ایمان بھی ڈانوا ڈول ہونے لگا ہے، اس کی جانب سے بھی جلد پارٹی تبدیل کیے جانے کا امکان روشن ہو گیا، یوں پاکستان اور جنوبی افریقہ ہی میدان میں بچیں گے، لہذا بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ کا دنیائے کرکٹ پر قبضہ یقینی ہوگیا،9 فروری کے اجلاس میں صرف رسمی مہر ثبت کی جائے گی، دوسری جانب گذشتہ روز بھی انگلش بورڈ کے نمائندے پی سی بی کو ساتھ ملنے کیلیے مختلف ترغیبات دینے لگے، ان میں سے ایک ذکا اشرف کو آئی سی سی کا صدر بنانے کی پیشکش بھی ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کی گرما گرمی سے بھرپور میٹنگز گذشتہ روز دبئی میں ختم ہو گئیں،انٹرنیشنل کرکٹ کے تمام معاملات کو اپنے قابو میں کرنے کیلیے بھارتی بورڈ نے انگلینڈ اور آسٹریلیا سے مل کر جو جال بچھایا اس میں بیشتر ممبر ممالک پھنستے چلے گئے، صرف پاکستان اور جنوبی افریقہ نے واضح موقف اپنایا۔ بنگلہ دیشی بورڈ پہلے تو ’’بگ تھری‘‘ کے ساتھ مل گیا تاہم جب ’’ٹو ٹائر ٹیسٹ سسٹم‘‘ کے نتیجے میں اس کا اسٹیٹس خطرے میں پڑا تو ملک میں طوفان برپا ہو گیا، سڑکوں پر مظاہرے ہونے کے بعد وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بورڈ کو حکم دیا کہ کسی صورت ایسا نہیں ہونا چاہیے، اس وجہ سے بورڈ کو’’ اسمال فور‘‘ میں شامل ہونا پڑا،سری لنکا نے بھی سابق کرکٹرز اور وزیر کھیل کے دبائو میں انھیں جوائن کرلیا، بازی پلٹے دیکھ کر بی سی سی آئی کے سربراہ سری نواسن نے بنگلہ دیش کو واضح دھمکی دے دی کہ اگر بات نہ مانی تو ہماری ٹیم ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلیے ٹورز نہیں کرے گی، ایسے میں بی سی بی نے منت سماجت شروع کر دی تو ’’بگ تھری‘‘ نے ٹیسٹ ٹیموں کو دو ڈویژنز میں تقسیم کرنے کا منصوبہ ختم کر دیا،ذرائع نے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ بدھ کے روز بنگلہ دیش نے گائیڈ لائن پر دستخط کر دیے،اسی کے تحت حتمی معاہدہ تیار کیا جائے گا۔ البتہ بی سی بی کی جانب سے میڈیا میں یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ وہ اس کے خلاف ہے، دوسری جانب ڈالرز کے تصور سے سری لنکا کا ایمان بھی ڈگمگانے لگا، وہ بھی جلد پارٹی تبدیل کر لے گا، البتہ پاکستان اور جنوبی افریقہ کی جانب سے بھرپور مخالفت برقرار رہے گی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ گذشتہ روز بھی پی سی بی آفیشلز کو مختلف ترغیبات کے ذریعے ساتھ ملانے کی کوشش ہوتی رہی، اس میں سے ایک ذکا اشرف کو آئندہ سال آئی سی سی کا صدر بنانے کی پیشکش بھی تھی، مگر انھوں نے واضح کر دیا کہ وطن واپسی پر سرپرست اعلیٰ وزیر اعظم اور گورننگ بورڈ سے مشاورت کیے بغیر کوئی فیصلہ ممکن نہیں ہے، یاد رہے کہ موجودہ صدر ایلن آئزک کا2 سالہ دور رواں برس ختم ہو جائے گا، اس کے بعد یہ عہدہ علامتی اور اختیارات چیئرمین کو منتقل ہو جائیںگے، موجودہ نائب صدر مصطفیٰ کمال کو ایک سال کیلیے ذمہ داری سنبھالنی ہے، ذکا اشرف کو ان کے بعد یہ پوزیشن دینے کی آفر کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب ’’ بگ تھری‘‘ نے اپنی حکمت عملی تبدیل کر دی، پہلے انھیں7 ووٹس درکار تھے مگر اب9 فروری کی میٹنگ میں قراردار پیش کی جائے گی، جس کا واضح اکثریت سے منظور ہونا یقینی ہے۔ سری لنکا، زمبابوے اور بنگلہ دیشی بورڈ نے مالی مشکلات کے سبب آئی سی سی سے قرض بھی مانگ لیا ہے جو حمایت سے مشروط ہوگا۔ دریں اثنا انگلینڈ کی مداخلت پر کرکٹ آسٹریلیا کے آفیشل نے پاکستان نے معافی مانگ لی، منگل کے روز اجلاس میں ویلی ایڈوڈز نے ذکا اشرف سے کہا کہ ’’ سابق آفیشل نجم سیٹھی کے سامنے مجوزہ تبدیلیوں پر بات ہو چکی، اگر انھوں نے آپ کو نہیں بتایا تو ہمارا کیا قصور ہے‘‘۔ انھیں ذکا اشرف نے جواب دیاکہ ہمیں اس پر شدید تحفظات ہیں تو سی اے چیف نے جواب دیا کہ ’’سب ہی پاکستانی ایک جیسے ہیں‘‘ ۔ اس جملے کا چیئرمین پی سی بی نے بُرا منایا اور خاصی گرماگرمی ہو گئی،بعد ازاں میٹنگ کے بعد انگلش بورڈ کے جائلز کلارک نے ایڈورڈز کو سمجھایا کہ انھیں ایسی بات نہیں کرنی چاہیے تھی، اس پر انھوں نے ذکا اشرف سے معذرت کر لی۔

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button