تازہ ترینعلاقائی

کراچی:ٹارگٹ کلنگ ملزمان کیخلاف کارروائی نہ ہونےکی وجہ سےہے،سنی تحریک

کراچی ﴿ پ ر﴾ پاکستان سنی تحریک کے مرکزی رہنما محمد شکیل قادری نے کہاہے کہ کراچی میں بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ اصل ملزمان کے خلاف کاروائی نہ ہونے کی وجہ سے بڑھ رہی ہے۔پولیس انتظامیہ سیاسی شکنجے میں جکڑی ہوئی ہے۔یہی وجہ ہے کہ قیام امن کے لیے کئے گئے تمام اقدامات ناکام ہوجاتے ہیں۔دہشت گرد اور کریمنلزکے پورے شہر میں اڈے موجود ہیں صرف لیاری کوفوکس کرکے یہ نہ سمجھاجائے کہ تمام کریمنلزلیاری میں ہی رہتے ہیں۔اس آپریشن سے لیاری کے محب وطن عوام پانی ، بجلی ،گیس اورکھانے و ادوایات کی قلت سے دوچارہیں ۔عوام گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں اور اکثریت عوام نقل مقانی کرنے پر مجبور ہوچکی ہے۔حکومت عوام کو کھانے پینے کی اشیائ سمیت بجلی گیس کی بحالی کو ہر حال میں یقینی بنائے اور کریمنلز جو دیگر علاقوں میں موجود ہیں ان کے خلاف بھی بلا امتیاز آپریشن کیا جائے۔ اس وقت ملک پاکستان اور بالخصوص شہر کراچی میںبدامنی اور دہشتگردی کا راج ہے، شہر میں ایک قتل کے بعد اس کے ری ایکشن میں جہاں درجنوں بے گناہ افراد کو موت کی نیند سلا دیا جاتا ہے وہاں شہر میں ایک ایک دن میں درجنوں گاڑیوں کو نذر آتش کردیا جاتا ہے، ایک قتل کے بدلے غریب رکشہ اور کوچ کے ڈرائیوروں کو قتل کردیا جاتا ہے، ہوٹلوں اور ٹھیلوں پر بیٹھے غریب مزدروں اور محنت کشوں کو گولیوں سے بھون دیا جاتا ہے اور اس کے بعد جادو کی چھڑی کے موجد رحمان باباکراچی میں ہونے والے فسادات کو تیسری قوت کا ہاتھ قرار دے کر اپنا ہاتھ چھڑا لیتے ہیں، آج تک کسی کو انہوں نے اپنی جادوئی چھڑی کے کمالات سے یہ نہیں بتایا کہ یہ تیسری قوت کون ہے؟ اس کے کیا مقاصد ہیں؟ اور کیا یہ تیسری قوت کو قانون کے کٹہرے میں لانا بھی حکومت بالخصوص وزارت داخلہ کا کام ہے یا نہیں؟ اور وہ یہ آج تک نہیں کرسکے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزاہلسنت پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ سلیم قادری،فہیم الدین شیخ اراکین رابطہ کمیٹی بھی موجود تھے۔شکیل قادری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے جب سے اقتدار سنبھالا یعنی 2008 سے لیکرآج تک اس شہر میں ہزاروں بے گناہ افراد کا خون بہایا گیا اور انہیں ٹارگٹ کلنگ کی نظر کردیا گیا اس میں صرف پاکستان سنی تحریک کے 107کارکنان کے علاوہ سینکڑوں ہمدرد بھی شامل ہیں۔ یہی نہیں بلکہ اس شہر میں بسنے والے ان بے گناہ افراد کو بھی موت کی گھاٹ اتار دیا گیا جن کا کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن انہیں یا تو لسانیت کی بنیاد پر یا پھر مذہبی فرقہ واریت کی بنائ پر ٹارگٹ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ29جنوری 2012 کو نشتر پارک میں "جاں نثاران مصطفیö کانفرنس” کے دوران عثمان آباد، لیاری میں پاکستان سنی تحریک کے دو کارکنوں سلیم قادری اور سہیل قادری کو اس وجہ سے ٹارگٹ کلنگ کرکے شہید کردیا گیا کہ وہ جلسہ میں آنے کی تیاریوں میں مصروف تھے۔اس موقع پر نشتر پارک میں لاکھوں کے اس اجتماع میں سربراہ پی ایس ٹی محمد ثروت اعجاز قادری نے ان شہدائ کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیئے دھرنے کی کال دینے کااعلان کیا تھا۔ جس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری سے ملاقات کی اور انہیںقاتلوں کی فوری گرفتاری کی نہ صرف یقین دہانی کرائی بلکہ یہاں تک کہا کہ اس سلسلے میں ان شہدائ کے قاتلوں کو آئندہ چند روز میں سب کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔ جبکہ مذکورہ دونوں شہدائ کے قتل کی ایف آئی آر نامزد ملزمان کے خلاف درج کرائی گئی تھی۔ اس موقع پر سربراہ پی ایس ٹی نے محب وطنی اور شہر میں قیام امن اور اس وقت کے کشیدہ حالات کے پیش نظر اپنی اس کال کو واپس لیا اورکارکنوں کو صبر کی تلقین کی گو کہ اس موقع پر بھی کارکنان پی ایس ٹی میں شدید غم و غصہ تھا اور وہ اس ٹارگٹ کلنگ پر سراپا احتجاج تھے تاہم سربراہ پی ایس ٹی کی ہدایت پر کارکنان نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔ اس سے قبل24 جنوری کوبلدیہ ٹائون سیکٹر کے رکن اور سعید آباد، چاندنی چوک کے رہائشی محمد فرقان قادری کو اغوائ کے بعدبے دردی سے گلا کاٹ کر شہید کردیا گیا،بعد ازاں 9 مارچ کو نیو کراچی سیکٹر 11/F میں محمد سلیم قادری کو دہشتگردی کا نشانہ بنا کرشہید کردیا گیا، 15 اپریل کو لائینز ایریا میں دو کارکنوں محمد راشد قادری اور محمد یحییٰ کو ٹارگٹ کلنگ کانشانہ بنایا گیا ،20 اپریل 2012کو جہانگیر روڈ سیکٹر کے کارکن کاشف قادری کو بھی ٹارگٹ کرنے کے لئے 9 گولیاں ماری گئیں اور وہ اب بھی موت و زندگی کی کشمکش میں اس وقت بھی مقامی اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیر علاج ہے۔جبکہ 20اپریل کی رات کو 10-30 بجے نیو کراچی سیکٹر 5-E میں بدرالدین قادری کو ٹارگٹ کرکے شہید کردیا گیا۔اورنگی ٹائون ساڑھے گیارہ میں ہمارے کارکن شمشاد قادری کوشہید کردیا گیا۔ جبکہ گزشتہ روز شام 6بجے لائنز ایریا میں ہمارے کارکن محمد بابر قادری کو ٹارگٹ کلرز نے 15گولیاںمار کر شہید کردیا۔ آپ صحافیوں کو اس وقت یہ بھی بتانا مقصود ہے کہ اس سال میں جنوری سے اب تک جتنے بھی کارکنان شہید اور زخمی ہوئے ہیں ان تمام کی ایف آئی آر متعلقہ تھانوں میں نامزد ملزمان کے خلاف درج کروانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے اس میں ہم سے کوئی تعاون نہیں کیا اور آج تک ان میں سے کسی بھی ایک ملزم کو پولیس نے گرفتار نہیں کیا بلکہ اس پر ستم یہ ہے لائینز ایریا میںعینی شاہد کی موجودگی اور اس

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button