کوہستان(نمائندہ خصوصی) کوہستان میں جرگہ کے فیصلہ سے متاثرہ لڑکوں نے سپریم کورٹ میں بیان دیا ہے کہ ویڈيو ميں نظر آنيوالي پانچوں لڑکيوں کو قتل کرديا گيا۔ سپريم کورٹ نے لڑکیوں کو آج ہي پيش کرنے کا حکم ديا تھا۔ ہيلي کاپٹرانہيں لينے کے ليے کوہستان پہنچ گيا ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ازخود نوٹس کی سماعت کی تو جرگہ کے فیصلے سے متاثرہ لڑکوں بن ياسر اور گل نذر نے بتايا کہ پانچوں لڑکيوں کو جرگہ کے حکم پر قتل کرديا گيا ہے۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ تحقیقاتی ٹیم کوہستان گئی تھی وہاں قتل کا کوئی واقعہ نہیں ہوا ۔ چیف جسٹس نے چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کو حکم دیا کہ خواتین کو عدالت میں لائیں ۔ مشیر داخلہ رحمان ملک نے کہا تحقیقات کے مطابق ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔ خواتین کو پیش کرنے کیلئے کل تک کا وقت دیا جائے ۔ ڈی آئی جی ہزارہ نے کہا کہ وہ قبرستان بھی گئے تھے لیکن وہاں کوئی تازہ قبر نہیں، جسٹس خواجہ نے کہا کہ ضرورت پڑی تو کوہستان میں عدالت لگائیں گے۔ وقفے کے بعد خیبر پختونخوا کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ دو ہیلی کاپٹرز لڑکیوں کو لانے جاچکے ہیں۔ راستہ دو گھنٹے کا ہے اور موسم بھی خراب ہے۔ صوبائی سیکرہیٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ دو ایڈمنسٹریشنل رپورٹس کے مطابق لڑکیاں زندہ ہیں لیکن انہیں کسی نے نہیں دیکھا۔
You must be logged in to post a comment.