پاکستانتازہ ترین

پاکستانی سپریم کورٹ دنیا کی دوسری متحرک عدالت

واشنگٹن (نمائندہ خصوصی)  پاکستانی سپریم کورٹ کو سیاست میں مداخلت کرنے والی دنیا کی دوسری سب سے محترک عدالت قرار دے دیا گیا۔ امریکی جریدے فارن پالیسی کے مطابق17 ججز پر مشتمل پاکستانی سپریم کورٹ نے19 جون کو اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو توہین عدالت کیس میں سزا ملنے پر نااہل قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق پاکستانی سپریم کورٹ نے حکومت کے خلاف متعدد فیصلے سنائے ہیں اور چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور زرداری حکومت کے درمیان 2009ء سے محاذ جنگ گرم ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اب راجا پرویز اشرف پیپلزپارٹی کے وزیراعظم ہیں اور ان کے بھی سوئس حکام کو خط لکھنے کے معاملے پر عدلیہ سے ٹکراؤ کے پورے امکانات ہیں، جبکہ پر پہلے ہی وفاقی وزیر پانی و بجلی کی حیثیت سے کرپشن اوررشوت لینے کے الزامات عائد ہیں۔ اس فہرست میں پہلے نمبر پر مصر کی اعلیٰ عدلیہ کو رکھا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مصر کی آئینی سپریم کورٹ نے14جون کو ملکی پارلیمنٹ کو تحلیل کرکے ملک کو ایک نئے بحران میں دھکیل دیا تھا، اس فیصلے کے ساتھ ساتھ 10امیدواروں کو صدارتی انتخابات میں شرکت سے روکا گیا۔
جریدے کا کہنا ہے کہ مصری سپریم کورٹ میں تمام جج حسنی مبارک کے متعین کردہ ہیں جو اخوان المسلمون کو اقتدار میں دیکھنا نہیں چاہتے۔
تیسرے نمبر پر اسرائیلی سپریم کورٹ کو رکھا گیا ہے جس نے حال ہی میں فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاروں کے مکانات گرانے کا حکم دے کر اسرائیلی حکومت کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
اس کے بعد بھارتی سپریم کورٹ کا نمبر آتا ہے جو ملکی سیاست اور شہریوں کی روزمرہ کی زندگیوں کے معاملات میں مداخلت کرتی رہتی ہے۔5 واں نمبر کویت کا رہا جہاں مصر کے نقش قدم پر اعلیٰ عدلیہ نے 20 جون کو اسلام پسندوں کو پارلیمنٹ میں غلبہ حاصل کرنے سے روک دیا۔

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button