تازہ ترینعلاقائی

دہشت گردی صرف گولی اور بندوق سے ختم نہیں ہوسکتی بلکہ زہنوں اور سوچوں کو تبدیل کرنا ہوگا:ڈاکٹر حسین محی الدین قادری

ٹیکسلا( ڈاکٹر سید صابر علی/نامہ نگار )مرکزی صدر تحریک منہا ج القرآن اور وائس چانسلر منہاج یونیورسٹی انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا ہے کہ پاک فوج عسکری محاذ پر جبکہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری فکری، علمی و نظریاتی محاذوں پر دہشت گردی ، انتہا پسندی اور جہالت کے خلاف بر سر پیکار ہیں۔دہشت گردی صرف گولی اور بندوق سے ختم نہیں ہو سکتی بلکہ اس کے لیے زہنوں اور سوچوں کو تبدیل کر نا ہوگا۔قائد اقبال کا پاکستان حکمرانوں کی عیاشیوں و بد مستیوں کی نذر ہو گیا پاکستان کو روشن خیال اسلامی فلا حی ریاست بنا نے اور ملک سے جہالت، غربت، انتہا پسندی ، نا انصافی اور ظلم بر مبنی نظام کے خاتمہ کے لیے صر ف پاکستان عوامی تحریک ہی نہیں بلکہ معاشرے کے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کر نا ہو گا۔استحصالی نظام کیخلاف سب سے موثر،اور جرات بر مبنی آ واز ڈاکٹر طاہر القادری نے ہی بلند کی ، جس نے پاکستانی عوام کو پہلی بار شعور کی دولت اور اقتدار کے ایوانوں میں زلزلہ بپا کر دیا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے واہ کینٹ میں ڈاکٹر طاہر القادری کے نصاب امن کی تقریب رونمائی کی بڑی تقریب سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔ تقریب سے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر خرم نواز گنڈا پور، تحریک منہا ج القرآن کے سابق مرکزی ناظم دعوت پروفیسر علی اختر اعوان اور منہا ج القرآ ن تحصیل ٹیکسلا کے صدر ڈاکٹر عبدالرحیم نے بھی خطاب جبکہ علامہ مقصود ایوب، گفتار حسین ایڈووکیٹ، سیف الرحمان خان، سیف اللہ قادری، پروفیسر ذکاءُ اللہ عباسی، حاجی لیاقت، اور ٹیکسلا، واہ کینٹ اور حسن ابدال کے عہدیداران جن میں خواتین بھی شامل تھیں بڑی تعداد میں موجود تھے۔ ڈاکٹر حسین محی الدین کا کہنا تھا کہ موجودہ نظام اور حکمران خود دہشت گردی کو تقویت دیتے ہیں ، کرپشن میں لتھڑی قیادتیں کس طرح شفاف احتساب کو برداشت کر سکتی ہیں ، لوٹ مار اور کرپشن پر سابق و موجودہ حکمرانوں کا غیر اعلا نیہ اتحاد اب کھل کر سامنے آ چکا ۔ یہ بات ڈاکٹر طاہر القادری نے آ ج سے بیس سال قبل کہی تھی کہ لوٹ مار ، کرپشن اور اپنے اقتدار کے لیے دونوں بڑی سیاسی جماعتیں مستقبل میں ایک ہوں گی اور آ ج یہ بات سچ ثابت ہو رہی ہے۔ انتخابات اور اُس کے بعد شیخ الاسلام نے قوم کو جن خطرات سے آ گا ہ کیا تھا وہ ایک ایک کر کے عیاں ہو تے جا رہے ہیں۔ خرم نواز گنڈا پو ر کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم کو استحصالی اور ظالمانہ نظام سے نجا ت دلا نے کے لیے تحریک منہاج القرآن ، پاکستان عوامی تحریک ، وویمن لیگ اور دیگر فورمز کے کارکنان نے جو لا زوال قر بانیاں دیں پاکستان کی سیاسی تاریخ اُس کی مثال پیش کر نے سے قاصر ہے۔ حکمران اپنے اقتدار کو بچانے اور ظلم بر مبنی نظام کے تحفظ کے لیے اس حد تک گرچکے ہیں کہ ماڈل ٹاون میں نہتے لو گوں کو ریاستی طاقت استعمال کر کے لہو میں نہلا دیا مگر شہداء کا خون رائیگاں جا ئے گا اور نہ اس پر کوئی سمجھوتہ ہوگا ، قاتل ہر صورت میں اپنے انجام کو پہنچیں گے۔ علی اختر اعوان نے کہا کہ حکمران او ر سیاسی طبقات ڈاکٹر طاہر القادری کی اُس فکر سے خوف زدہ ہیں جو وہ نا انصافی اور ظلم پر مبنی نظام کے خلاف پوری قوم کو دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے علمی ، فکری، نظریاتی محاذوں پر جتنا کچھ کیا تاریخ اُس کی مثال نہیں ملتی۔ اُنکے ویژن نے نوجوانوں کو انتہا پسندانہ فکر سے بچا یا اور امت سے تفرقہ و انتہا پسندی کے خاتمہ کے لیے نصاب امن اور علمی سطح پر امت کو ا یک ہزار سے زائد کتب کا تحفہ دیا ۔ بعدازاں ڈاکٹر طاہر القادری کی 65ویں سالگرہ کے مو قع پر 65پونڈ وزنی کیک کا ٹاگیاجبکہ مختلف سماجی، سیاسی و تنظیمی خدمات پر اعلی کارکردگی دکھا نے والے کارکنان کو میڈلز سے نوازا گیا۔

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button