پاکستانتازہ ترین

صدر کی طرف سے اجمیرشریف درگاہ کے لئے 10 لاکھ ڈالراعلان محض اعلان ہی رہ گیا

نئی دہلی ﴿نمائندہ خصوصی﴾ صدر آصف علی زرداری کی طرف سے اپریل کے مہینے میں  دورہ بھارت کے دوران خواجہ معین الدین چشتی کے مزار پرحاضری کے موقع پر اعلان کردہ10 لاکھ ڈالر کی رقم  محض ایک اعلان بن کر رہ گئی ہے اور اب تک درگاہ ا نتظامیہ یا خادمین کو ایک روپیہ بھی نہیں ملا بھارتی میڈیا کے مطابق درگاہ میںا کثر اوقات آنے والے پنجاب کے زائر رنجیش کھوسلہ نے درگاہ کمیٹی کو صدر آصف علی زرداری کی طرف سے اعلان کردہ رقم موصول ہونے کے حوالے سے خط لکھا جس کے جواب میں درگاہ کمیٹی کے سینٹرل پبلک انفارمیشن آفیسر نے انہیں جواب دیا اور بتایا کہ یہ خط 8 مئی کو لکھا جارہا ہے اور اب تک پاکستانی صدر آصف علی زرداری سے درگاہ کے لئے اعلان کردہ رقم انہیںموصول نہیں ہوئی۔ بھارتی حکومت کے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی بنیاد پر ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ صدر زرداری کی طرف سے انتظامیہ کمیٹی کے ممبران اور خادمین کے سامنے صرف زبانی اعلان کیا گیا لیکن حکومت یادرگاہ کمیٹی کو تحریری طورپر 10 لاکھ ڈالر دئیے جانے کے حوالے سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ کسی سربراہ مملکت کی طرف سے اعلان کردہ رقم کو درگاہ کے لئے آج تک سب سے بڑی رقم تصور کیا جا رہا تھا۔ دوسری طرف اسی رقم کو وصول کرنے والے بھی تنازعے کا شکار ہیں اور ابھی  تک فیصلہ نہیں ہو سکا کہ اگر یہ رقم  مل بھی گئی تو وصول کون کرے گا کیونکہ خادمین کا کہنا ہے کہ اس رقم پر ان کا حق ہے اور ایسا ہی حق درگاہ  انتظامیہ جتلا رہی ہے یہ رقم درگاہ کمپلیکس کو مزید ترقی دینے کے لئے عطیہ کی گئی تھی تاہم خادمین کا کہنا ہے کہ یہ رقم ان کو ملنی چاہیے ۔ آصف علی زرداری کی طرف سے خطیر رقم کے اعلان پر پاکستان میں بھی کافی چہ مگوئیاں ہوئی تھیں اور کئی طبقوں نے کہا تھا کہ یہ رقم غریب عوام کی فلاح و بہبود کے لئے استعمال ہونی چاہیے تھی

یہ بھی پڑھیے :

Back to top button